ماؤسٹس کارروائیوں میں 90 فیصد خواتین سرگرم، نکسلائیٹ قائد آزاد کی بہن ارونا نے خود گولیاں چلائی
حیدرآباد 25 ستمبر (سیاست نیوز) ممنوعہ ماؤسٹ نکسلائٹس نے اپنی (تحریک) مسلح جدوجہد کی تاریخ میں مکمل طور پر خاتون نکسلائیٹ کی قیادت میں پہلی مرتبہ ریاست آندھراپردیش کے حلقہ اسمبلی اراکو کے ایک مقام پر اپنا آپریشن منظم کرکے رکن اسمبلی اراکو سرویشور راؤ اور سابق رکن اسمبلی ایس سومو پر گولیوں کی بوچھار کے ذریعہ موت کے گھاٹ اُتار دیا جس کی سابق میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ محکمہ انٹلی جنس کے باوثوق ذرائع کے مطابق نکسلائٹس حملوں میں خاتون نکسلائٹس بھی پائے جاتے ہیں لیکن مذکورہ رکن اسمبلی و سابق رکن اسمبلی کو ہلاک کرنے کے لئے نکسلائٹس گروپ کی قیادت خاتون نکسلائیٹ کرنے کا اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جبکہ سابق میں کہیں بھی کوئی آپریشن کرنا ہو تو مکمل ذمہ داری نکسلائٹس کی مرکزی کمیٹی یا زونل اور ایریا کمیٹی کے ذمہ داروں کے تفویض کی جاتی تھی اور ان آپریشنس میں حصہ لینے والے ماؤسٹس نکسلائٹس میں اکثریت مرد نکسلائیٹس کی ہوا کرتی تھی۔ صرف برائے نام خاتون نکسلائٹس رہا کرتے تھے۔ اسی ذرائع کے مطابق دو دن قبل ضلع وشاکھاپٹنم کے اراکو اسمبلی حلقہ کے ایک مقام پر ماؤسٹ نکسلائٹس کی کارروائی کے تازہ ترین واقعہ میں زائداز 90 فیصد خاتون نکسلائٹس حصہ لینے کی اطلاعات ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ تازہ ترین واقعہ میں 60 تا 70 نکسلائٹس نے حصہ لیا اور یہ تمام مختلف گروپس کی شکل میں مختلف سمتوں میں تعینات دیکھے گئے۔ اسی ذرائع کے مطابق 2015 ء میں کویورو کے مقام پر پیش آئے انکاؤنٹر میں پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ممنوعہ ماؤسٹ نکسلائیٹ قائد آزاد کی بہن ارونا عرف وینکٹا روی چیتنیہ نے مذکورہ آپریشن کی قیادت کی ہے، پولیس ذرائع نے بھی اس بات کی توثیق کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رکن اسمبلی اراکو سرویشور راؤ اور سابق رکن اسمبلی ایس سومو پر بالکل قریبی فاصلہ سے خاتون نکسلائیٹ ارونا نے ہی گولیاں چلاکر ہلاک کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ طویل عرصہ سے ماؤسٹ نکسلائٹس تحریک سے وابستہ رہتے ہوئے مختلف آپریشن میں حصہ لینے کے باوجود راست آپریشن کی قیادت پہلی مرتبہ خاتون نکسلائیٹ ارونا نے کی۔