مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کا ریمارک‘ ویمنس سائنس کانگریس کا افتتاح
میسور ۔ 4؍ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی نے کہا کہ خاتون سائنسدانوں کے ساتھ صنفی امتیاز آج بھی برقرار ہے اور اسے دور کرنا سب سے اہم چیلنج ہے ۔ انہوں نے انڈین سائنس کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سائینس میں امتیازی سلوک کی تعلیم نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ سائنس خواتین کے روزہ مرہ کی ضروریات میں شامل ہے اور اس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ۔ ایک مشہور ماہر طبعیات نے کہا تھاکہ سائنس پلاٹونیم کی خصوصیات کو دوبالالہ کرسکتی ہیں لیکن مرد کے دلوں کو نہیں ۔ وہ سمجھتی ہیں کہ سائنسداں کی کہی ہوئی یہ بات آج پوری طرح صادق آتی ہے ۔ اگر سائنس مرد کے دلوں کی خصوصیات کو بہتر نہیں بناسکتی تو ہمیں علحدہ ویمنس سائنس کانگریس کی ضرورت ہی نہ ہوتی ۔ سمرتی ایرانی نے آج 5 ویں ویمنس سائنس کانگریس کا افتتاح انجام دیا ۔ انہوں نے کہاکہ خاتون سائنسدانوں کے خلاف میلان ڈرامائی طورپر پایا جاتا ہے اور ایسے سائنٹفک امتیاز کیا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں اسکول جانے والا کوئی بچہ کسی ایک ہندوستانی خاتون سائنسداں کا نام نہیں بتاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہی امتیاز ہے جس سے اسکول کی سطح پر نمنٹے کی ضرورت ہے ۔