نئی دہلی 3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو 33 فیصد تحفظات کی فراہمی سے متعلق بِل پارلیمنٹ میں متعارف کرنے کے لئے وقت کے تعین سے انکار کردیا۔ لوک سبھا میں وزیر قانون ڈی وی سدانند گوڑا نے تحریری جواب میں بتایا کہ اِس مسئلہ پر سیاسی جماعتوں کے مابین اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کو ایک تہائی نشستیں مختص کرنے کی خواہاں ہے۔ لیکن اِس معاملہ میں تمام سیاسی جماعتوں کے مابین اتفاق رائے نہایت ضروری ہے۔ اِس کے بعد ہی ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ اِسی طرح کا ایک بِل پیشرو یو پی اے حکومت نے متعارف کیا تھا لیکن پندرہویں لوک سبھا تحلیل ہونے کے باعث یہ غیر کارکرد ہوکر رہ گیا۔ قانون کے مطابق اگر کوئی بِل لوک سبھا میں زیرتصفیہ ہو اور ایوان کو تحلیل کردیا جائے تو وہ بے اثر ہوجاتا ہے۔ راجیہ سبھا میں متعارف کئے جانے والے بلز اگر زیرتصفیہ ہوں تو اُنھیں رجسٹر میں درج کرتے ہوئے زیرتصفیہ برقرار رکھا جاتا ہے۔