ریاستی وزراء کے ٹی آر اور لکشما ریڈی نے عوام کو دستیاب طبی سہولتوں کا جائزہ لیا
حیدرآباد 21 اگسٹ (سیاست نیوز) ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے آج ریاستی وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی کے ساتھ ملکر شہری علاقوں میں عوام کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا اور حیدرآباد میں 500 بستی دواخانے قائم کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں وزراء نے آج محکمہ صحت اور محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدیداروں کا بیگم پیٹ کیمپ آفس میں اجلاس طلب کیا۔ جی ایچ ایم سی کے حدود میں قائم کئے گئے بستی دواخانوں پر عوام کے زبردست ردعمل کو دیکھتے ہوئے ریاست کے دوسرے علاقوں میں بھی اس کو توسیع دینے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ تاحال نظام آباد میں 5 ، شہر کریم نگر میں 5 شہر ورنگل میں 12 بستی دواخانے قائم کردیئے گئے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ وہ بیگم پیٹ میں قائم کئے گئے بستی دواخانہ کا اچانک دورہ کرچکے ہیں جہاں پر عوام طبی خدمات سے بہتر طور پر استفادہ کررہے ہیں۔ قبل ازیں عوام خانگی ہاسپٹلس پر بھاری پیسے خرچ کیا کرتے تھے اب انھیں مفت طبی امداد حاصل ہورہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ چیف منسٹر کی ہدایت کے مطابق آئندہ موسم گرما تک شہر حیدرآباد میں 500 بستی دواخانے قائم کردیئے جائیں گے۔ ابھی سے کام شروع کردیا گیا ہے۔ ڈسمبر کے اواخر تک 175 دواخانے قائم کردیئے جائیں گے۔ بستی دواخانوں کو آن لائن میں میاپنگ کرتے ہوئے عوام کو دستیاب رکھا جائے گا۔ اس کے لئے محکمہ آئی ٹی کی خدمات بھی حاصل کی جائے گی۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے بستی دواخانوں کے لئے عمارتوں کی نشاندہی کرنے عمارتیں نہ ملنے کی صورت میں نئی عمارتیں تعمیر کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ 28 بستی دواخانے تیار ہے۔ جس کا ایک ہی دن ستمبر کے پہلے ہفتہ میں افتتاح کیا جائے گا۔ بستی دواخانوں کے علاوہ وزراء نے تلنگانہ ڈائیگناسٹک سنٹرس کی خدمات کا بھی جائزہ لیا۔ ان سنٹرس پر بھی عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوجانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہر ضلع ہیڈ کوارٹر پر ایک سنٹر قائم کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے کی محکمہ صحت کے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ ان سنٹرس کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے سرکاری ہاسپٹلس، پی ایچ سی سنٹرس کے پاس پوسٹرس اور بیانرس لگانے پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر محکمہ بلدی نظم و نسق کے پرنسپل سکریٹری اروند کمار، محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری شانتا کماری، کمشنر وی کرونا میئر حیدرآباد بی رام موہن، کمشنر جی ایچ ایم سی جناردھن ریڈی کے علاوہ دوسرے عہدیدار موجود تھے۔