حیدرآباد میں پینے کے پانی کے بحران کا اندیشہ

ناکافی بارش کی وجہ سے ذخائرآب کی سطح آب گھٹ گئی
حیدرآباد 26 جون (سیاست نیوز) حیدرآباد شہر کے آبگیر علاقوں اور کرشنا اور گوداوری طاس علاقوں میں ناکافی بارش کی وجہ سے سطح آب ہمیشہ سے بہت کم ہے اور حیدرآباد شہر پینے کے پانی کے سنگین بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے پہلے ہی گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو خبردار کردیا ہے کہ ذخائر آب میں سطح آب میں کمی کے پیش نظر وہ کرشنا اور گوداوری ذخائر آب سے اگسٹ سے ایمرجنسی پمپنگ روک دے گا۔ بارش کے پانی کے ذخیرہ کے مراکز تعمیر کرتے ہوئے گراؤنڈ واٹر سطح کو بحال کرنے کی حکومت کی کوشش غیر اطمینان بخش ثابت ہوئی کیوں کہ جی ایچ ایم سی کے حکام یہ کام انجام دینے میں ناکام رہے ہیں پھر جنوب مغربی مانسون کی آمد میں تاخیر ہوگئی اور شہر میں بہت کم بارش ہوئی ہے اور آئندہ بارش سے متعلق دفتر موسمیات کی پیش قیاسی بھی حوصلہ افزاء نہیں ہے۔ ان حالات میں عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آبی ذخائر میں موجود پانی شہر کے عوام کے لئے محض 60 دن کے لئے کافی ہوگا۔ اگر اس دوران بارش میں کمی ہوئی تو پینے کے پانی کا سنگین بحران پیدا ہوگا۔ شہر میں بارش کے پانی کا ذخیرہ کرنے کے 9 ہزار دو سو مراکز مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے غیر کارکرد ہوچکے ہیں۔ عام طور پر ماہ جون میں 11 سنٹی میٹر بارش ہوتی ہے اس مرتبہ اب تک صرف 4 اعشاریہ 6 سنٹی میٹر بارش ہوئی ہے۔