حیدرآباد میں مؤثر برقی و آبرسانی کیلئے اہم اقدامات

حیدرآباد 26 مئی (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں پینے کے لئے صاف پانی کی سربراہی، ڈرینج اور نالوں کی صفائی اور بلا وقفہ برقی کی فراہمی کے علاوہ دیگر شہری مسائل پر حکومت تلنگانہ نے آج یہاں متعلقہ ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی، متعلقہ ارکان قانون ساز کونسل اور دیگر عوامی نمائندوں کا ایک اجلاس طلب کرتے ہوئے اِن خدمات کو مزید بہتر بنانے کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے دفتر سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق ریاستی حکومت کی طرف سے اِس ماہ کے اوائل کے دوران منعقدہ سوچھ حیدرآباد مہم کے بعد یہ اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں سکندرآباد کے رکن لوک سبھا اور مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ نے بھی شرکت کی۔ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد میں ڈرینج لائن اور کچرے کی نکاسی کے کاموں میں مزید بہتری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں اُنھوں نے اعتراف کیاکہ پرانا شہر حیدرآباد میں برقی وولٹیج میں کمی بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ مختلف شہری مسائل پر عوامی نمائندوں نے حکومت کی توجہ مبذول کروائی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ کچرے کی نکاسی کے ضمن میں دہلی اور ناگپور میں نافذ طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے۔ عوامی نمائندوں نے کہاکہ حیدرآباد میں مقیم شہریوں کو یومیہ 602 ملین گیالن پانی کی ضرورت ہے جبکہ اُنھیں 385 ملین گیالن پانی دستیاب ہے۔ علاوہ ازیں شہر میں مقیم 20 لاکھ خاندانوں کے منجملہ صرف 14 لاکھ خاندانوں کو پائپ لائن کے ذریعہ پینے کا پانی حاصل ہورہا ہے جبکہ مابقی خاندان اس سہولت سے محروم ہیں۔ چندرشیکھر راؤ نے تمام شہریوں کو پائپ لائن کے ذریعہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور شہر کے ڈرینج نظام میں بہتری کیلئے متعلقہ عہدیداروں کو تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔ کے سی آر نے کہاکہ حیدرآباد میں ڈرینج سسٹم کو مؤثر بنانے اور پینے کے صاف پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کے لئے سینئر ارکان اسمبلی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے شہر میں مختلف مقامات پر خستہ حال ڈرینج لائنوں کے بارے میں عہدیداروں سے رپورٹ طلب کی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے بلدی مسائل پر علیحدہ کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ مملکتی وزیر دتاتریہ نے یقین دلایا کہ حیدرآباد کی ترقی کے لئے مرکز کی جانب سے ممکنہ مدد فراہم کی جائے گی۔ این ایس ایس کے مطابق چیف منسٹر نے کہاکہ آج ساری دنیا کی نظریں حیدرآباد پر مرکوز ہیں چنانچہ ہمیں اِس تاریخی شہر کو مزید خوبصورت بنانا ہوگا۔ اِس مقصد کے لئے ہم کام شروع کرچکے ہیں اور مرکز کی مالی امداد کے ذریعہ حیدرآباد کی ایک نئی صورتگیری کی جائے گی، اِس کام میں سب کو تعاون کرنا ہوگا۔ قبل ازیں جی ایچ ایم سی کمشنر سومیش کمار نے سوچھ حیدرآباد پروگرام کے بارے میں تفصیلات سے واقف کروایا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، وزیرداخلہ نرسمہا ریڈی، دیگر وزراء جے کرشنا راؤ، ٹی سرینواس یادو، پدما راؤ اور دوسروں نے شرکت کی۔