1,967 بنیادوں اور 1,860 پلرس کی تنصیب، 103 جائیدادوں کا حصول ہنوز باقی
حیدرآباد 4 اگسٹ (پی ٹی آئی) حیدرآباد میٹرو ریل (ایچ ایم آر) کے منیجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی نے تلنگانہ کے چیف سکریٹری راجیو شرما کو مطلع کیاکہ (52 کیلو میٹر پر) 1,967 بنیادیں اور (47 کیلو میٹرس پر) 1,860 پلرس نصب کئے جاچکے ہیں۔ اس طرح 72 کیلو میٹر طویل اس پراجکٹ کے منجملہ 47 کیلو میٹر پر کام مکمل ہوچکا ہے۔ ایچ ایم آر کے ایک اعلامیہ کے مطابق چیف سکریٹری نے حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ پر جاری پیشرفت کے ضمن میں آج یہاں اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کا ایک جائزہ اجلاس طلب کیا جس میں ایس ٹی ایف کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر ایک تفصیلی کارروائی رپورٹ پیش کی گئی۔ ایچ ایم آر کے منیجنگ ڈائرکٹر نے چیف سکریٹری کو مطلع کیاکہ ایس ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس کے بعد سے تاحال مزید 9 جائیدادوں کا حصول عمل میں آیا جس کے ساتھ ہی جدید گاندھی ہاسپٹل، آر ٹی سی چوراہا، چکڑپلی، نارائن گوڑہ، بیگم پیٹ، روڈ نمبر 5 بنجارہ ہلز میں میٹرو اسٹیشن کے تعمیراتی کاموں میں حائل رکاوٹیں دور ہوچکی ہیں اور میٹرو ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر کو تیز رفتار بنایا گیا ہے۔ این وی ایس ریڈی نے کہاکہ میٹرو ریلوے راہداری کے تحت سڑکوں کی کشادگی کے لئے مزید اب صرف 103 جائیدادوں کا حصول باقی ہے اور جوبلی ہلز، امیرپیٹ جنکشن، سنگیت جنکشن کے علاوہ بیگم پیٹ میں چند جائیدادوں کا حصول ہنوز باقی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حصول اراضیات کا عمل مختلف مراحل میں جاری ہے۔ اُنھوں نے چیف سکریٹری کو ایسی 35 جائیدادوں کی ایک فہرست بھی پیش کی جن میں ایک بلڈنگ بھی شامل ہے۔ اِن جائیدادوں کے ضمن میں مقدمات عدالتوں میں زیردوران ہیں۔ چیف سکریٹری نے لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی میٹرو ریل حیدرآباد لمیٹیڈ) کو مشورہ دیا کہ وہ مشیرآباد ۔ نارائن گوڑہ اور مدھورا نگر ۔ یوسف گوڑہ ۔ کرشنا نگر میں آبرسانی، ڈرینج اور برقی لائنوں کی مقررہ وقت میں تکمیل کو یقینی بنائے۔ اُنھوں نے اجلاس کے دوران ایم ایم ٹی ایس مرحلہ دوم کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا اور موجودہ ریل ٹرمنلس، ایم ایم ٹی ایس اسٹیشنوں کے علاوہ بس ڈپوز کو حیدرآباد میٹرو ریل سے مربوط کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔