عصری ٹیکنالوجی کا استعمال، زیرزمین صاف و شفاف پانی بنانے کی تجویز
حیدرآباد۔24جون(سیاست نیوز) میٹرو اسٹیشن پر حیدرآباد میٹرو ریل نے عصری ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ پیشاب کو صاف اور محفوظ پانی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عصری ٹیکنالوجی سے آراستہ مرادنہ پیشاب خانوں کی تمام میٹرو اسٹیشنوں پر تعمیر عمل میں لاتے ہوئے زیر زمین سطح آب میں اضافہ کے علاوہ دیگر ضروریات جیسے درختوں کو سیر آب کرنے کیلئے اس پانی کے استعمال کیا منصوبہ تیا رکیا گیا ہے۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ اس طرح کے پیشاب خانوں کی تعمیر سے نہ صرف پانی کا تحفظ ہوگا بلکہ پیشاب کو صاف پانی میں تبدیل کرتے ہوئے پانی کی قلت سے محفوظ رہنے کے اقدامات کئے جاسکیں گے۔ بتایاجاتاہے کہ Naturesaniنامی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ان پیشاب خانو ں کے متعلق بتایاجاتاہے کہ ان پیشاب خانوں کی خصوصیت یہ ہے کہ بدبودار نہیں ہوتے بلکہ اس میں کئے جانے والے پیشاب کو یہ پیشاب خانہ ازخود امونیا اور نائٹروجین سے پاک کردیتا ہے جس کے سبب پیشاب خانہ میں فلش کی ضرورت نہیں رہتی بلکہ جو پیشاب خارج کیا جاتا ہے اس کے ان اجزاء کے علحدہ ہوجانے کے سبب یہ صاف اور محفوظ پانی میں تبدیل ہوجاتا ہے جو کہ زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کے علاوہ دیگر ضروریات کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔حیدرآباد میٹرو ریل کے مطابق اس پیشاب خانہ کی تعمیر کیلئے 3لاکھ روپئے کی لاگت آرہی ہے جس میں 3 افراد کے پیشاب کرنے کی گنجائش موجود رہے گی لیکن اس پیشاب خانہ میں بیٹھ کر پیشاب کرنے کی سہولت حاصل نہیں ہوگی۔بتایاجاتاہے کہ عام طور پر جو پیشاب خانوں کی صفائی کیلئے پانی درکار ہوتا ہے اس میں 96 فیصد پانی کی ان پیشاب خانوں کے سبب بچت کو ممکن بنایا جاسکتا ہے اس اعتبار سے ان پیشاب خانوں کے ایک یونٹ سے 3 لاکھ لیٹر پانی کو محفوظ کیا جاسکتا ہے ۔عہدیداروں کے مطابق ان پیشاب خانوں پر خرچ کی جانے والی رقم 7تا8ماہ میں وصول ہوجائے گی جبکہ یہ پیشاب خانے کافی عرصہ تک کارکرد رہیں گے اسی لئے تمام میٹرو اسٹیشنوں میں ان پیشاب خانوں کی تنصیب و تعمیر کا منصوبہ تیا رکیا گیا ہے اور Neturesina نامی کمپنی سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ تین افراد کی گنجائش و الے یونٹ کے بجائے 10 افراد کی گنجائش والے یونٹ کی تیاری کو ممکن بنائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو استعمال کرنے کا موقع میسر آسکے ۔عہدیداروں کا ادعا ہے کہ اس عصری ٹیکنالوجی کے عوامی سہولیات کی فراہمی کے ذریعہ کافی فائدہ ہوگا اور عوام میں بھی ان کے استعمال کے سلسلہ میں شعور اجاگر ہوگا۔