تلنگانہ احتجاج کے باعث آفس کرایہ میں کمی، گلوبل ریالٹی کنسلٹنٹ کا سروے
نئی دہلی 25 فروری (پی ٹی آئی) حیدرآباد دنیا کے 10 سستے شہروں میں سرفہرست ہے۔ آفس کیلئے جگہ کا حصول اور کرایہ کی ادائیگی قابل متحمل بن گئی ہے۔ تلنگانہ پر سیاسی عدم استحکام کے درمیان حیدرآباد کے اہم مقامات کے کرایوں میں زبردست گراوٹ آگئی اور روپئے کی قدر میں کمی بھی اِس کی وجہ بتائی جارہی ہے۔ گلوبل ریالیٹی کنسلٹنٹ ڈی ٹی زیڈ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے دیگر 4 شہروں چینائی، پونے، بنگلور اور کولکتہ بھی 10 سستے شہروں میں شامل ہیں جہاں پر آفس کے لئے جگہ کم کرایہ میں دستیاب ہوجاتی ہے۔ ڈی ٹی زیڈ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ روپئے کی قدر میں گراوٹ اور حیدرآباد کے مستقبل سے متعلق غیریقینی کیفیت کے باعث کرایوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اِس کنسلٹنٹ ایجنسی نے دنیا بھر میں آفس کیلئے دستیاب جگہ اور کرایہ سے متعلق اپنے سروے کا 17 واں ایڈیشن جاری کیا ہے۔
دنیا بھر میں 138 مارکٹوں میں آفس کے لئے اصل مقامات پر کرایہ کا تجزیہ کیا گیا۔ چینائی کو دنیا کے سب سے سستے مقامات میں تیسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ اس کے بعد پونے اور بنگلور کو علی الترتیب چوتھا اور پانچواں مقام حاصل ہوا ہے۔ 2013 ء میں فی آفس کی جگہ کی لاگت 3 ہزار ڈالر سالانہ بتائی جارہی تھی اور ہندوستان اور چین میں ٹائر II مارکٹس کے لئے 10 سستے مقامات میں شمار کیا جارہا ہے۔ ڈی ٹی زیڈ کے ہندوستانی ریسرچ سربراہ روہت کمار نے بتایا کہ حیدرآباد میں آفس کرایوں میں کمی کی وجہ سیاسی عدم استحکام سمجھا جارہا ہے۔ یہاں پر کمرشیل کرایوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ 2013 ء میں فی ماہ 45 روپئے فی مربع فیٹ کرایہ لیا گیا جبکہ 2012 ء میں یہی کرایہ فی مربع فٹ 58 روپئے تھا۔