آمد رات12کے بعد ہونے سے کئی ایک مسائل ،کیٹرنگ کی سہولت بھی ندارد،دوپہرکا کھانے کی صبح 9بجے سربراہی
حیدرآباد۔5مئی(سیاست نیوز ) اجمیر شریف ہندوستان کا ایک ایسا مقام ہے جسے غریب نوازحضرت خواجہ معین الدین چشتی ؓ کی نسبت نے پوری دنیا میں شہرت اورعزت عطاکردیاہے۔دیگرشہروں کی طرح حیدرآباد کے مسلمانوںکی بھی ایک بڑی تعداد خواجہ غریب نواز ؓکی درگاہ کی زیارت کو سال تمام جاتی رہتی ہے،ایسے میں ساؤتھ سنٹرل ریلوے کی جانب سے زائرین حیدرآباد کی سہولت کیلئے حیدرآباد سے راست اجمیر شریف ٹرین کا آغاز باعث مسرت اورسہولت بخش ثابت ہوا ہے ۔تاہم محکمہ ریلوے کی جانب سے آمد و رفت کے جو اوقات مقررکئے گئے ہیں اسکی وجہہ سے زائرین حیدرآبادکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔دراصل ایام عرس کے دوران جواسپیشل ٹرینیں (کاچی گوڑہ سے07129 اور نامپلی سے 7125) چلائی جارہی ہیں اسکے اوقات سہولت بخش ہیں تاہم اسکے علاوہ حیدرآباد تا اجمیرشریف کیلئے ہفتے میںجو دوٹرینیں چلائی جارہی ہیں جسمیں سے ایک ہفتے میں دو دن اوردوسرا ایک دن جملہ تین دن چلائی جاتی ہیںاسکے اوقات سے زائرین حیدرآباد کوکئی ایک مشکلات پیش آتی ہیں۔ اگرچہ حیدرآباد سے دونوں کی روانگی ٹائمنگ الگ الگ(ایک سہ پہر 3بجے اوردوسری رات8:30بجے ) ہے مگراجمیر پہنچنے کی دونو ں کی آمد کی ٹائمنگ رات 3:05 بجے ہے ۔اس طرح وہاں رات میں پہنچنے سے ایک طرف آٹووالوںکے استحصال (من مانی کرایہ)کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دوسری طرف لاج اورگیسٹ ہاؤز والوںکاجو رات ہونے کی وجہہ سے جس کمرے کا کرایہ یومیہ عموماً دوسوروپے ہوتاہے ،اسکی جگہ تین سوروپے اورعرس کے موقع پرچارسو تک کا مطالبہ کیا جاتاہے ،اور چونکہ زیادہ تر زائرین فیملی کے ساتھ ہوتے ہیں،یہ سوچ کرکہ رات میں کہا ں جائیں گے انکے مطالبے کے مطابق رقم اداکرنے تیا رہوجاتے ہیں۔اسی طرح وہاں سے واپسی میں بھی اجمیرسے ٹرین کی روانگی کے اوقات کو اگرچہ شام ساڑھے پانچ بجے کے آس پاس رکھا گیا ہے مگرحیدرآباد میں اسکی آمد(ارائیول)کا وقت رات 12:30بجے ہے جو عام طورگھنٹہ آدھا گھنٹہ تاخیرسے پہنچتی ہے،ظاہر ہے اتنی رات ہونے پر بس خدمات میسرنہیں آتیں نتیجتاً یہاںبھی آٹووالوںکو منہ مانگی رقم ادا کرنا پڑتاہے…اسلئے زائرین حیدرآبادکا ساؤ تھ سنٹرل ریلوے سے مطالبہ ہے کہ حیدرآباد سے روزانہ ہونے والی رات ساڑھے آٹھ بجے والی ٹرین کا وقت اگر رات 11بجے کردیا جائے توپہلا فائد یہ ہوگا کہ لو گ رات کا کھانا اپنے گھرسے کھا کرنکل سکیں گے۔اوردوسرا سب سے اہم فائدہ یہ ہوگاکہ ٹرین وہاں یعنی اجمیر شریف با لکل صبح صبح پہنچ جائیگی جس سے زائرین درگاہ کو رات میں ہونے والی پریشانیوں سے نجات مل جائیگی۔اسی طرح اجمیر سے حیدرآباد آنے والی ٹرین کا وقت ساڑھے پانچ بجے شام کے بجائے اگر دوپہر 2تاڈھائی بجے مقرکردیا جائے تو یہ ٹرین حیدرآباد تقریباً نو ساڑھے نوبجے پہنچ جائیگی جس سے لوگوںکو کافی سہولت ہوجائیگی اورانہیں آٹووالوںکے استحصال کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا۔واضح رہے کہ حیدرآباد سے رات ساڑھے آٹھ بجے روانہ ہونے والی ٹرین (2720) سوپرفاسٹ ٹرین ہے اور اسکے سفرکا دورانیہ بھی دن کی ٹرین سے 6گھنٹہ کم یعنی 30گھنٹے ہے ، اسلئے زائرین کی اکثریت اسی ٹرین کے ذریعہ سفرکو ترجیح دیتی ہے،لہذا کم سے کم اس ٹرین کے اوقات میں تبدیلی کردی جائے تو زائرین حیدرآباد کے حق میں بہت بہتر اقدام ہوگا۔ایک اور اہم مسئلہ ان ٹرینوںمیں کیٹرنگ کی سہولت نہیں ہے نتیجتاً مختلف اسٹیشنوں سے فراہم کیا جانے والا دن کا کھانا صبح نوبجے ہی فراہم کردیا جاتاہے وہ بھی کافی مہنگا۔ اسلئے زائرین حیدرآباد نے روزنامہ سیاست کے ذریعہ محکمہ ریلوے کے اعلی عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مسائل پرتوجہہ دیتے ہوئے اسکی یکسوئی پرغورکریں تو زائرین حیدرآباد کو مختلف مسائل سے نجات مل جائیگی۔