حیدرآباد، گنگا جمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کا گہوارہ

راجرشی شاہو چھترپتی ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار، بزبان اردو ۔ تلگو کتاب کا رسم اجراء، جناب زاہدعلی خاں ایڈیٹر سیاست کا خطاب

حیدرآباد 5 جولائی (سیاست نیوز) ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خاں نے کہاکہ راجرشی شاہو چھترپتی جو ایک ہندو مسلم اتحاد کے حامی، گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار، عدل اور انصاف کے بادشاہ تھے جنھوں نے اپنے دور حکومت میں رعایا کی خوشحالی، سماجی مساوات، سماجی انصاف، چھوت چھات کے خاتمہ، دلت اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کی محض صرف باتیں ہی نہیں بلکہ وہ اس سلسلہ میں عملی اقدامات کیا کرتے تھے جس کی سابقہ یا موجودہ حکومتوں کی کارکردگی میں نظیر نہیں ملتی۔ جناب زاہد علی خان آج یہاں رویندرا بھارتی میں مہاراشٹرا منڈل حیدرآباد مہاراشٹرا اتہاس پربھو دھنی کولہاپور کے زیراہتمام ’’راجرشی شاہو چھترپتی‘‘ (بزبان اُردو ۔ تلگو) کتاب کی رسم اجراء کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی مخاطب تھے۔ انھوں نے بتایا کہ جب انھیں راجرشی شاہو چھترپتی کی رعایا کے لئے انجام دی گئیں بے شمار خدمت خلق سے متعلق اشارہ ملا تو میں نے ان کی سوانح حیات کو انٹرنیٹ پر سرچ کرکے راجرشی شاہو چھترپتی کی عوامی خدمات، بلا لحاظ مذہب و ملت سماجی مساوات، ہندو مسلم بھائی چارگی، قومی یکجہتی اور امن و امان کے فروغ کے لئے انجام دی گئیں خدمات سے متعلق واقفیت حاصل کرکے مجھے حیرت ہوئی۔ انھوں نے راجرشی شاہو چھترپتی بادشاہ کے دور حکومت اور موجودہ دور حکومت کا تقابل کرتے ہوئے بتایا کہ کاش اگر آج راجرشی شاہو جیسے عظیم بادشاہ کی روایات اور نظام قانون کو دہرایا جاتا تو ہندوستان کی موجودہ سیاست اور ملک کو لاحق اور درپیش سالمیت کے خطرات پر مکمل قابو پایا جاسکتا تھا۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ آج کے موجودہ دور میں ارکان پارلیمنٹ جیسے ملک کے ذمہ دار سیاسی قائدین گھر واپسی، پاکستان بھیج دینے جیسی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کے ذریعہ ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم کرتے ہوئے ملک میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلارہے ہیں جس کے نتیجہ میں ملک میں انتشار اور بدامنی پھیلی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان جو ایک گلدستہ کی مانند ہے جس میں ہمہ رنگ کے پھول یعنی ہمہ مذہب کے عوام زندگی گزارتے ہیں سارے ملک میں راجرشی شاہو چھترپتی بادشاہ کے عوامی خدمات کے نمونے کو دہرانے کی اشد ضرورت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ راجرشی شاہو چھترپتی بادشاہ کی ہندو مسلم اتحاد اور گنگا جمنی تہذیب کی ایک اور مثال یہ بھی تھی کہ راجرشی شاہو بادشاہ نے اپنی فوج میں مسلمانوں کو کثیرتعداد میں شامل کیا تھا اور سمندری علاقوں کی حفاظت کے لئے مسلمان کمانڈر ان چیف کو مقرر کیا تھا اور کہاکہ راجرشی شاہو نے اپنے دور میں مساجد، خانقاہوں اور دیگر مسلم اداروں کی حفاظت کے علاوہ گنگا جمنی تہذیب کے کئی نقوش چھوڑے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ حیدرآباد گنگا جمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کا گہوارہ ہے جس کا کلچر ساری دنیا میں اپنی شناخت رکھتا ہے۔ اس طرح سے کولہا پوری گنگا جمنی تہذیب کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے راجرشی شاہو چھتری راجہ کی سوانح حیات کے مصنف ڈاکٹر جئے سنگھ راؤ پوار ڈائرکٹر مہاراشٹرا اتہاس پربھو دھنی سے اظہار تشکر کیا جنھوں نے مذکورہ کتاب کو تحریر کیا جس کا آج نہ صرف مراٹھی، ہندی اور انگریزی بلکہ اردو، تلگو اور دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ کیا گیا جو ایک مستحسن اقدام ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پوٹی سری راملو تلگو یونیورسٹی حیدرآباد پروفیسر ڈاکٹر ایلو روی شیوا ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے راجرشی شاہو چھترپتی راجہ کی سیاسی، عوامی، سماجی خدمات کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے کارناموں سے سبق حاصل کرنے پر زور دیا۔ ڈائرکٹر مہاراشٹرا اتہاس پربھو دھنی کولہاپور و مصنف کتاب ہذا پروفیسر ڈاکٹر جئے سنگھ راؤ پریوار نے مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ راجرشی شاہو چھترپتی کتاب کا دنیا کی 14 زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے اور جس زبان میں ترجمہ کیا گیا اس علاقے کے عوام میں معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔ ایچ ایچ چھتری ساہو مہاراج نے اپنے صدارتی خطبہ میں راجرشی شاہو چھترپتی کی سوانح عمری پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر اردو مترجم مسٹر سید افتخار احمد، تلگو مترجم مسٹر بی لکشمی نارائنا نے بھی مخاطب کرتے ہوئے راجرشی شاہو چھترپتی کی خدمات کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے نقش قدم پر چلنے اور ان کی خدمات کو مشعل راہ بنانے پر زور دیا۔ قبل ازیں صدر مہاراشٹرا منڈل ٹرسٹ مسٹر نارائن راؤ دیشپانڈے نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور وائس چانسلر پوٹی سری راملو تلگو یونیورسٹی حیدرآباد پروفیسر ڈاکٹر ایلو روی شیوا ریڈی کو تہنیت پیش کی۔ اس موقع پر شری پت راؤ شنڈے صدر مہاراشٹرا اتہاس پربھو دھنی کولہا پور، شریمتی نیلہ تما راجو صدر مہاراشٹرا منڈل، شری ویویک دیشپانڈے سکریٹری مہاراشٹرا منڈل، مسٹر نارائن پاٹل سابق رکن اسمبلی کے علاوہ مہاراشٹرا اتہاس پربھو دھنی کولہاپور اور مہاراشٹرا منڈل ٹرسٹ کے دیگر قائدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ قبل ازیں ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خاں اور وائس چانسلر پوٹی سری راملو تلگو یونیورسٹی حیدرآباد نے ’’راجرشی شاہو چھترپتی‘‘ کتاب کی اردو اور تلگو زبانوں میں رسم اجراء انجام دی۔