لاس ایجنلس 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) حیدرآباد کی ساکن اور کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کی طالبہ کو ایک عجیب و غریب دماغی سرجری کے عمل سے گذرنا پڑا جسے اس نے ازراہ مذاق’’ اپنی ایسی جڑواں بہن سے تعمیر کیا جو گذشتہ 26 سال سے اسے پریشان کئے ہوئے ہے‘‘۔26 سالہ یامنی کرانم کے دماغ کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹرس یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ جسے وہ دماغی پھوڑا سمجھ رہے تھے وہ پھوڑا نہیں بلکہ جڑواں انسانی بچوں کی ابتدائی جسامت تھی۔ کرانم انڈیانا یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے اسے اب تک صرف دماغی درد کا سامنا تھا تاہم وہ یہ نہیں جانتی تھی کہ اس کے دماغ میں حقیقتاً کیا ہورہا ہے جب تک اس نے دماغ کی رسولی(پھوڑے) کو نکلوانے کیلئے مکمل چیک اپ نہیں کروالیا ۔ آپریشن کے بعد اسے بتایا گیا کہ دماغ سے رسولی کی بجائے ٹیراٹوما(طبی اصطلاح) نکالا گیا ہے جو جڑواں بچوں کی ابتدائی جسامت کے برابر تھا جو عصری سائنس کیلئے بھی ایک حیرت انگیز انکشاف ہے ۔ جڑواں بچوں کے دانت ‘ہڈیوں اور بال تک بن چکے تھے۔ دریں اثناء لاس اینجلس کی اسکل بیس انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر ہیر یرشاہنین نے بتایا کہ اب تک انہو ںنے 7000 تا 8000 دماغی آپریشن کرتے ہوئے رسولیوں کو باہر نکالا ہے لیکن ایسا کیس ان کے سامنے صرف دوسری بار آیا ہے ۔