حیدرآباد ہائی کورٹ میں وقف بورڈکو اہم کامیابی

بالاپور اوقافی اراضی کے حق میں فیصلہ، غیر مجاز قابضین کی درخواست مسترد، جسٹس نوین راؤ کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 26۔ستمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ میں آج وقف بورڈ کو ایک اہم کامیابی ملی۔ ضلع رنگا ریڈی کے بالاپور منڈل میں مامڑی پلی موضع کے تحت قیمتی اوقافی اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے کی جارہی مساعی کو ہائی کورٹ کی تائید حاصل ہوئی اور عدالت نے وقف بورڈ کے حق میں فیصلہ سنایا۔ درگاہ حضرت سیف نواز جنگ کے تحت 286 ایکر اراضی مختلف سروے نمبرات کے تحت موجود ہے اور ریونیو ریکارڈ میں بھی یہ بحیثیت وقف درج ہے۔ بعض غیر مجاز قابضین نے 12 ایکر پر تعمیری کام کا آغاز کردیا ہے اور عالیشان فارم ہاؤز کی تعمیر کا کام جاری تھا ۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم نے تعمیری کاموں کے خلاف ریونیو اور پولیس حکام کو مکتوب روانہ کیا تھا جس کے بعد 22 ستمبر کو عہدیداروں نے کارروائی کرتے ہوئے تعمیری کام کو رکوادیا۔ غیر مجاز قابضین نے اتوار کے باوجود جسٹس پروین کمار کی قیامگاہ پر ہاؤز موشن پیش کرتے ہوئے وقف بورڈ کی کارروائی کو چیلنج کیا ۔ جسٹس پروین کمار نے تعمیری اور انہدامی دونوں کاررائیوں پر حکم التواء جاری کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت آج مقرر کی تھی ۔ وقف بورڈ کی جانب سے آج سینئر کونسل وینو گوپال نے پیروی کی اور عدالت کو بتایا کہ یہ اراضی نہ صرف وقف ہے بلکہ ریونیو ریکارڈ میں بھی درج ہے۔ انہوں نے اراضی کے وقف ہونے کے ثبوت کے طور پر مختلف دستاویزات عدالت میں پیش کئے۔ فریق ثانی کے سینئر کونسل نے بھی وقف بورڈ کی کارروائی کے خلاف بحث کی۔ فریقین کی سماعت کے بعد جسٹس پروین کمار نے اراضی کو وقف تسلیم کرتے ہوئے وقف بورڈ کو اجازت دی کہ وہ سیکشن 54 (1) کے تحت غیر مجاز قابضین کے خلاف نوٹس جاری کرتے ہوئے کارروائی کریں۔ انہوں نے 2008 ء میں زیر التواء اسی اراضی کے مقدمہ میں قابضین کی جانب سے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کا سخت نوٹ لیتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی کی وقف بورڈ کو اجازت دی۔ یہ اراضی سروے نمبرات 291 ، 294 اور دیگر سروے نمبرات کے تحت ہے۔ 9 فروری 1989 ء کے گزٹ نمبر 6-A میں تفصیلات درج ہیں۔ واضح رہے کہ غیر مجاز قابضین نے 2018 ء میں WP-5039 دائر کیا تھا جس میں عدالت نے جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کی ہدا یت دی تھی لیکن قابضین نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف اراضی کا رجسٹریشن اپنے نام پر کرایا بلکہ تعمیری کاموں کا آغاز کردیا۔ عدالت میں وقف بورڈ کی اہم کامیابی سے اطراف کی دیگر اوقافی اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں کارروائی کی جاسکتی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے مذکورہ اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں خصوصی دلچسپی دکھائی اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو ہدایت دی کہ ہائی کورٹ میں سینئر کونسل کی خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 286 ایکر اراضی کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ہائی کورٹ کی جانب سے غیر مجاز قابضین کے مقدمہ کو خارج کرنے سے وقف بورڈ کو حوصلہ ملا ہے کہ وہ باقی اراضی پر موجود قابضین کے خلاف 54 (1) کے تحت کارروائی کا آغاز کریں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ عدالتوں میں زیر دوران اوقافی جائیدادوں کے دیگر مقدمات کے سلسلہ میں بھی موثر پیروی کی جائے گی ۔ کروڑہا روپئے مالیاتی ان اراضیات کو ترقی دے کر اس کی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے گی ۔