حیدرآباد کے کئی علاقہ جات میں کچرے کا انبار ، صورتحال انتہائی ابتر

بروقت عدم نکاسی سے گندگی و تعفن ، پرانا شہر شدید متاثر ، بلدیہ کی نئی منصوبہ بندی
حیدرآباد۔3 نومبر (سیاست نیوز ) سڑکوں پر کچہرے کی موجودگی اور گندگی کے معاملہ میں پرانے شہر کے کئی علاقوں کی حالت انتہائی ابتر ہے اور ان علاقوں کی صورتحال میں تبدیلی کیلئے صفائی عملہ کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔ دونوں شہروں کے مختلف علاقوں کے سروے کے دوران ہوئے اس بات کا انکشاف ہوا کہ چارمینار کے علاقہ میں کچہرے کی نکاسی اور سڑکوں پر گندگی کی  حالت انتہائی ابتر ہے جبکہ راجندر نگر‘ خیریت آباد اور عابڈس کے علاقوں کی حالت میں بھی کوئی بہتری نہیں ہے بلکہ شہر کے دیگر علاقوں کے مقابل ان علاقوں کی حالت انتہائی ناقص ہے جہاں کچہرے کا سڑک پر پھینکا جانا اور ان علاقوں میں کچہرے کی نکاسی کا عمل مناسب نہ ہونے کے سبب یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ ایڈمنسٹریٹیو اسٹاف کالج آف انڈیا کے تعاون سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کروائے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ جی ایچ ایم سی حدود میں سب سے زیادہ کھلے مقامات پر کچہرے کی کنڈیاں چارمینار میں موجود ہیں جبکہ عابڈس اور خیریت آباد کی حالت بھی کچھ اسی طرح کی سمجھی جارہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سلم آبادیاں جن علاقوں میں زیادہ ہیں ان علاقوں میں کھلے مقامات پر کچہرا پھینکنے کا چلن زیادہ پایا جاتا ہے لیکن چارمینار کے علاقوں میں یہ بات عام ہے کہ تجارتی بازاروں میں دکاندار بھی سڑکوں پر کچہرا پھینک دیتے ہیں اور اسی وجہ سے کچہرے کی نکاسی میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔بتایا جا تا ہے کہ شہر کے دیگر علاقوں میں صفائی کے نظم کی حالت ان علاقوں کی بہ نسبت بہتر ہے جبکہ جی ایچ ایم سی حدود میں کسی ایک وارڈ میں بھی مکمل صفائی عملہ موجود نہیں ہے اس کے باوجود کچھ عرضی عملہ کی خدمات حاصل کرتے ہوئے صفائی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ پرانے شہر کے علاقو ںمیں ایسا نہ کرنے کے سبب صورتحال ابتر ہونے لگی ہے۔ دونوں شہروں میں کچہرے کی نکاسی کے عمل کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پرانے شہر کے سواء شہر کے دیگر علاقوں میں حالات بڑی حد تک بہتر ہیں لیکن اس کے باوجود پرانے شہر کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے جس کے سبب جابجا کچہرے کے انبار نظر آتے ہیں اور جہاں کچہرے کے انبار پہلے سے موجود ہوں ان مقامات پر کچہرا پھینکنے سے روکا جانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس سروے رپورٹ کی بنیاد پر کھلے مقامات سے کچہرے کو دور کرنے کیلئے کوڑے دان نصب کئے جانے کی متعلق منصوبہ بندی اور اضافی عملہ کی تعیناتی اور کنٹراکٹرس کو سخت ہدایات جاری کئے جانے کا امکان ہے۔