حیدرآباد کی موجودہ صورتحال ’’اوپر شیروانی اور اندر پریشانی ‘‘کے مترادف

بلدیہ میں آوٹ سورسنگ ملازمین کا اجلاس ، وزیر آئی ٹی و پنچایت راج کے ٹی آر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانا ٹی آر ایس حکومت کا خواب ہے تاہم حیدرآباد کی موجودہ صورتحال ’’اوپر شیروانی اور اندر پریشانی ‘‘ کے مماثل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر پنچایت راج اور آئی ٹی منسٹر کے تارک راما راؤ نے کیا جو آج یہاں بلدیہ کے صدر دفتر میں آوٹ سورسنگ ملازمین کے ایک اجلاس سے مخاطب تھے ۔ آوٹ سورسنگ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد ملازمین نے پروگرام منعقد کیا تھا ۔ اس موقع پر آوٹ سورسنگ ملازمین نے ریاستی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے اظہار تشکر کیا ۔ اس پروگرام میں ریاستی وزیر سرینواس یادو ، رکن اسمبلی محبوب نگر سرینواس گوڑ اور آوٹ سورسنگ ملازمین اسوسی ایشن کے صدر نشین چناریڈی اور سید عتیق پاشاہ و دیگر موجود تھے ۔ ریاستی وزیر پنچایت راج مسٹر راما راؤ نے بلدیہ کے آوٹ سورسنگ ملازمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح معذورین نے سخت جدوجہد سے ریاست کی تشکیل میں اپنا رول ادا کیا اب ریاست کی تعمیر نو میں اس طرح کا رول ادا کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ انہوں نے ملازمین کو راغب کرتے ہوئے حکومت کے اقدامات کی ستائش کی اور مشورہ دیا کہ وہ گذشتہ 2 سال کا مشاہدہ کریں اور اب اپنے موجودہ حالات پر غور کریں ہر خاندان کو خوشحال بنائے بغیر خوشحال و سنہرا تلنگانہ ممکن نہیں لہذا حکومت اپنے مشن پر گامزن ہے ۔ انہوں نے آوٹ سورسنگ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کو مشن کا حصہ قرار دیا ۔ انہوں نے مخالفین تلنگانہ کی ان باتوں کی یاددہانی کرواتے ہوئے کہا کہ آج حیدرآباد میں امن و سکون ہے ۔ برقی بھی گل نہیں ہوتی اور عالمی سرمایہ دار تلنگانہ میں سرمایہ داری کے لیے بے چین ہیں ۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ گوگل اور امیزان جیسی کمپنیاں اپنے ادارے قائم کررہی ہیں اور اراضیات کی قیمتوں میں بھی بے پناہ اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی حیدرآباد وسائل کے باوجود پریشانیوں میں گھرا ہوا ہے ۔ 60 سال کے دور میں حیدرآباد میں نہ ہی برساتی پانی کے بہاؤ کے انتظامات ہوئے اور نہ ہی برساتی پانی کے ذخیرہ کا کوئی انتظام کیا گیا ۔ ریاستی وزیر نے نظام دور حکومت کا حوالہ دیا اور کہا کہ عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے بعد حیدرآباد کے مسائل کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے اور شدید بارش کے بعد حیدرآباد ، چینائی جیسی صورتحال اختیار کرسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرافک کے مسائل کی یکسوئی کے لیے 25 ہزار کروڑ کی لاگت سے 44 مقامات پر فلائی اوورس تعمیر کئے جارہے ہیں اور 25 ہزار کروڑ کی لاگت سے 11 اہم سڑکوں پر روڈ ڈیولپمنٹ پلان تیار کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے بلدیہ کی ستائش کی اور سوچھ بھارت کا حوالہ دیا ۔ اس اجلاس کو ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔۔