حیدرآباد کی قدیم تصاویر پر مشتمل البم عکس حیدرآباد دوسری جلد کی اشاعت

حیدرآباد ۔ 22 فبروری (سیاست نیوز) کوئی شہر سیاسی نقشوں پر اپنی شناخت نہیں رکھتا بلکہ اس کی تزئین، آرائش، ذوق تعمیر، آراستگی اور پیراستگی کی وجہ سے انفرادیت کا حامل ہوتا ہے۔ ان خصوصیات کی وجہ سے شہر حیدرآباد عالم میں بے مثال شہر تصور کیا جاتا ہے۔ قطب شاہی دور سے 1955 تک بیرونی سیاحوں نے اسے الف لیلوی شہر سے تعبیر کیا ہے۔ اس شہر کے محلات، پرشکوہ عمارتیں، کشادہ سڑکیں، پررونق بازار، عوامی سہولتیں مثلاً ریلوے، بس، ہوائی جہاز، ذخائر آب، دواخانے، مدارس، کالج، یونیورسٹی، ڈاک تار، ریڈیو کونسی عصری سہولت تھی جو حیدرآباد میں نہیں تھی۔ علامہ اعجاز فرخ اور جناب زاہد علی خان نے اس جنت گم گشتہ کے آثار کو محفوظ کرکے اسے حیدرآباد دوستوں تک پہنچانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ اس ضمن میں گذشتہ برس ’’عکس حیدرآباد‘‘ کے نام سے تقریباً 600 تصاویر پر مشتمل البم اہل حیدرآباد کیلئے ادارہ سیاست کے زیراہتمام شائع کیا گیا تھا،

جس کی صرف ایک کاپی سیاست کے ریکارڈ کیلئے محفوظ ہے۔ علامہ اعجاز فرخ نے اسی سلسلے کا دوسرا حصہ ترتیب دیا ہے۔ ان کی اور جناب زاہد علی خان کی گذشتہ ایک سال کی سعی کے نتیجہ میں 15×10 انچ کے 320 صفحات، 170 گرام فی مربع میٹر کے جرمنی سے درآمد کردہ آرٹ پیپر پر یہ بیش قیمت البم اب طباعتی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ گذشتہ کی طرح یہ البم بھی ’’محدود اشاعت‘‘ بطور شائع ہورہا ہے جو صرف اہل ذوق احباب کیلئے مختص ہے۔ توقع ہیکہ یہ البم ماہ مارچ میں منظرعام پر آ جائے گا۔ قارئین 500 روپئے ادارہ سیاست پر جمع کرکے اپنی کاپی محفوظ کروالیں۔