حیدرآباد کی عالمی سطح پر منفرد شناخت، نقصان پہنچانے کے خلاف انتباہ

تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت کے خلاف کانگریس کا احتجاج، پنالہ لکشمیا اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد /12 ستمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس حکومت کے 100 دن کی تکمیل کے بعد حکومت کی ناکامی کے خلاف تلنگانہ پردیش کانگریس نے آج تلنگانہ اضلاع کے ہیڈ کوارٹرس پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا نے رنگاریڈی کلکٹریٹ پر دھرنا میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹر کو انتباہ دیا کہ یہ ابتدا ہے، لہذا اس کو صرف انتباہ سمجھنے کی غلطی نہ کریں۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزیر ایس جے پال ریڈی بھی موجود تھے۔ پولیس نے کانگریس قائدین کو کلکٹریٹ کے سامنے پہنچنے سے روک دیا، جس پر قائدین و کارکنوں نے بطور احتجاج سڑک پر دھرنا منظم کیا، جس کی وجہ سے کافی دیر تک ٹریفک نظام درہم برہم رہا، جب کہ پولیس نے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کے بشمول کانگریس کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ دریں اثناء پنالہ لکشمیا نے کہا کہ عالمی سطح پر حیدرآباد کی ایک علحدہ شناخت ہے، یہاں کی تہذیب مثالی ہے، لوگ حیدرآباد کا نام احترام سے لیتے ہیں، حیدرآباد برانڈ ایک منفرد مقام رکھتا ہے، تاہم چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ اپنی حرکتوں اور گستاخیوں سے حیدرآباد کے برانڈ اور اس کی تہذیب کو نقصان پہنچا رہے ہیں، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے چیف منسٹر تلنگانہ کو انتباہ دیا کہ اپنی حرکتوں سے باز آجائیں اور حیدرآباد کی نیک نامی کو متاثر نہ کریں، ورنہ کانگریس پارٹی خاموش تماشائی نہیں رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس عوامی جماعت ہے، عوام کے ساتھ رہے گی اور اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرتے ہوئے حکومت کو اس کی غلطیوں کا آئینہ دکھائے گی۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کی آنکھوں سے آنسو رواں ہیں، جب کہ حکومت اندھے اور بہرے پن کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اسی دوران مسٹر جے پال ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی، لیکن کبھی پورا نہ ہونے والے وعدے کرکے ٹی آر ایس نے عوام کو گمراہ اور دھوکہ دے کر اقتدار حاصل کرلیا، تاہم اقتدار کے تقاضوں کو پورا کرنے میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ناکام ہوچکے ہیں، کیونکہ انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں میں سے کسی ایک کو بھی پورا نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے، لہذا وہ دن دور نہیں جب عوام حکومت کے خلاف بغاوت پر اتر آئیں گے۔ انھوں نے وعدہ کے مطابق کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے اور انھیں راحت فراہم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔