آئندہ دو ماہ میں مزید ایک لاکھ نئی گاڑیوں کا اضافہ، سڑکیں تنگ، سفر دشوار
حیدرآباد۔/2نومبر، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میں اگر آبادی ایک کروڑ ہے تو تمام گاڑیوں کی تعداد 48,70,017 لاکھ ہے، جس میں ٹو وہیلر سے آر ٹی سی و خانگی تمام بسیں شال ہیں۔ آئندہ 2 ماہ میں مزید ایک لاکھ گاڑیوں کا اضافہ ہوجانے کا امکان ہے۔ شہر حیدرآباد میں ٹریفک بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ جتنی آبادی ہے اس کی نصف تعداد میں گاڑیاں ہیں مگر سڑکوں کا تناسب انتہائی کم ہے جس سے حیدرآباد میں ٹریفک میں پھنس جانا عام ہوگئی ہے۔ 31اکٹوبر 2016 تک دستیاب ہوئے ریکارڈ کے مطابق ٹو وہیلر گاڑیوں کی تعداد 35,66,361 لاکھ ہے۔ کاروں کی تعداد 8,33,577 لاکھ ہے۔ حمل و نقل کیلئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 2,05,469 ہے۔ آٹوز کی تعداد 1,10,825 لاکھ، کیابس کی تعداد 72,732 ہزار ہے۔ ٹریکٹرس اور دوسری گاڑیوں کی تعداد 61,319 ہزار ہے۔ اسکول بسوں کی تعداد 10,786 ہزار ہے۔ خانگی بسوں کی تعداد 4,099 ہزار ہے۔ آر ٹی سی بسوں کی تعداد 3,850 ہزار ہے۔ گریٹر حیدرآباد میں 3850 آر ٹی سی بسیں 1052 روٹس پر چلائی جاتی ہیں اور وہ ہر دن ایک مقام سے دوسرے مقام تک 42,000 ٹرپس کرتی ہیں جس میں 34لاکھ عوام سفر کرتے ہیں۔ حیدرآباد میں 121ایم ایم ٹی ایس ٹرینس چلائی جاتی ہیں جس میں 1.5 لاکھ مسافرین سفر کرتے ہیں۔ باوجود اس کے ڈیمانڈ کے مطابق عوام کو ٹرانسپورٹ سسٹم دستیاب نہیں ہے۔ میٹرو ٹرین کے آغاز سے سڑکوں پر ٹریفک کا بوجھ کم ہوسکتا ہے مگر اس کی تعمیری سرگرمیاں سست رفتار سے چل رہی ہیں۔ دوسرے شہروں کا جائزہ لیا جائے تو بنگلور میں 6000 آر ٹی سی بسیں چلائی جارہی ہیں۔ جس کی بہ نسبت حیدرآباد میں صرف 3850 بسیں چلائی جارہی ہیں۔ حیدرآباد میں سڑکوں کا تناسب صرف 6.06 فیصد ہے جبکہ چنائی میں8 فیصد ہے۔ طلب کے مطابق حیدرآباد میں سڑکیں دستیاب نہیں ہیں اور ہر سال گاڑیوں میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔ ساتھ ہی سڑکوں کی خستہ حالت ہے جس کی وجہ سے ٹریفک مسائل میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ پانچ سال قبل حیدرآباد میں فی گھنٹہ 30 تا40 کیلو میٹر کی رفتار سے گاڑیاں چلتی تھیں جو اب گھٹ کر 17تا20کیلو میٹر فی گھنٹہ رفتار ہوگئی ہے۔ روزانہ 800تا1000 اور سالانہ دیڑھ تا دو لاکھ نئی گاڑیاں سڑکوں پر آرہی ہیں۔ شہر حیدرآباد میں ریسیڈنشیل علاقے گھٹ رہے ہیں اور کمرشیل سرگرمیوں میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔ اسی رفتار سے گاڑیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔