رکن اسمبلی وائی ایس آر کانگریس ایم وی میسورا ریڈی کی نئی منطق
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سینئیر قائد سابق رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر ایم وی میسوراریڈی نے حیدرآباد کی آمدنی سے آندھرا پردیش کا حصہ طلب کرتے ہوئے نیا تنازعہ چھیڑ دیا ۔ دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس پر دونوں ریاستوں کے عوام پر ٹیکس اور ویاٹ کی صورت میں زائد مالی بوجھ عائد کرنے کا الزام عائد کیا ۔ تلنگانہ حکومت نے آندھرا پردیش کی گاڑیوں سے داخلہ فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی آندھرا پردیش میں سخت مذمت کی جارہی ہے ۔ موٹر گاڑیاں اسوسی ایشن نے تلنگانہ حکومت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے عبوری احکامات جاری کرتے ہوئے ایک ہفتہ کی راحت دی ہے ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے تلنگانہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد ڈاکٹر ایم وی میسورا ریڈی نے کہا کہ تقسیم ریاست کی منظورہ بل میں حیدرآباد کو 10 سال تک دونوں ریاستوں کا مشترکہ صدر مقام برقرار رکھا گیا ہے ۔ ایسی صورت میں آندھرا پردیش کے گاڑیوں کے داخلہ پر فیس وصول کرنے کا تلنگانہ حکومت کو کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب حیدرآباد 10 سال تک مشترکہ صدر مقام ہے تو حیدرآباد کی آمدنی سے آندھرا پردیش کو بھی حصہ ملنا چاہئے ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اس معاملے میں خاموش کیوں ہیں اور کیوں نہیں تلنگانہ حکومت سے حیدرآباد کی آمدنی میں حصہ طلب کررہے ہیں ۔ گورنر مسٹر نرسمہن ایسے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے کوئی درمیانی راستہ نکالنے کے بجائے اپنا سارا وقت منادر کے دورے پر صرف کررہے ہیں ۔ آندھرا پردیش کی گاڑیوں سے تلنگانہ میں داخلہ ٹیکس وصول کرنے کے مسئلہ پر مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ مسٹر گڈگری کا ردعمل مضحکہ خیز ہے ۔ مرکزی وزیر نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے ۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو من مانی فیصلے کرتے ہوئے دونوں ریاستوں کے عوام کو پریشان کررہے ہیں ۔ ڈاکٹر میسورا ریڈی نے کہا کہ تقسیم ریاست کے قانون سے متعلق سیکشن 72 کو ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ جی او 15 کے خلاف قانونی جنگ نہ لڑنے کا آندھرا پردیش حکومت پر الزام عائد کیا ۔۔