ششی دھر ریڈی پر ’’پھوٹ ڈالو راج کرو‘‘ کی پالیسی اپنانے کا الزام: ڈی ناگیندر
حیدرآباد /29 جنوری (سیاست نیوز) ڈی ناگیندر نے ششی دھر ریڈی پر ’’پھوٹ ڈالو راج کرو‘‘ کی پالیس اپنانے کا الزام عائد کیا، جب کہ ششی دھر ریڈی نے ڈی ناگیندر پر رابطہ میں نہ رہنے کا الزام عائد کیا۔ ششی دھر ریڈی نے آج کانگریس قائدین کے ہمراہ مکانات کی تعمیرات میں ٹی آر ایس حکومت کی ناکامی کے خلاف گورنر نرسمہن کو ایک یادداشت پیش کی اور چیسٹ ہاسپٹل کی منتقلی کے خلاف احتجاجی دھرنا منظم کیا، جس میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا کے علاوہ دیگر قائدین نے شرکت کی، جب کہ دونوں پروگرامس سے ڈی ناگیندر دور رہے۔ گورنر سے ملاقات پروگرام میں سابق رکن پارلیمنٹ انجن کمار یادو، ایم ایس پربھاکر ایم ایل سی اور دیگر قائدین موجود تھے۔ دریں اثناء محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے غریب عوام کے لئے پختہ مکانات تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم اب عوام سے بھاری رقم وصولی جا رہی ہے۔ انھوں نے پروگرامس میں صدر گریٹر حیدرآباد ڈی ناگیندر کی دوری کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ڈی ناگیندر ہم سے رابطہ میں نہیں ہیں‘‘۔ اس موقع پر انجن کمار یادو نے کہا کہ کانگریس سمندر جیسی جماعت ہے۔ شخصیتوں سے جماعت نہیں ہے، بلکہ جماعت سے شخصیتیں ہیں، لہذا چند قائدین کے پارٹی چھوڑنے سے کانگریس کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اسی دوران ڈی ناگیندر نے ایم ششی دھر ریڈی کو ہفتہ واری قائد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اتوار کو عوام سے ملاقات کرتے ہیں۔ انھوں نے کانگریس دور اقتدار میں اپنے حلقہ اسمبلی میں عوام کے لئے کتنے مکانات تعمیر کئے ہیں؟ اس کی وضاحت کریں۔ انھوں نے کہا کہ حلقہ اسمبلی صنعت نگر کے ضمنی انتخاب کے پیش نظر ششی دھر ریڈی عوام کو اپنی سرگرمی دکھا رہے ہیں۔ انھوں نے پنالہ لکشمیا کے شہر کے ہر پروگرام میں شرکت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام میں گریٹر حیدرآباد کانگریس کے صدر کو مدعو کیا گیا یا نہیں، اس کا جائزہ لیں۔ علاوہ ازیں انھیں ششی دھر ریڈی چاہئے یا ناگیندر؟ اس کا فیصلہ کرلیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ پارٹی نہ چھوڑنے کے سلسلے میں مسز سونیا گاندھی اور ڈگ وجے سنگھ کو مکتوب روانہ کرچکے ہیں۔