حیدرآباد میں غیرقانونی تعمیرات منہدم کرنے کی ہدایت

سخت موقف اختیار کرنے عہدیداروں کو چیف منسٹر کے سی آر کا مشورہ
حیدرآباد۔23جون ( آئی این این ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی ) کے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ حیدرآباد میں غیر قانونی تعمیرات کا سختی کے ساتھ انہدام کریں‘ کیونکہ یہ مطلوبہ اجازت کے بغیر تعمیر کئے گئے ہیں ۔ چیف منسٹر نے ان عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ اگر ضروری ہے تو پولیس کی مدد بھی لی جائے ۔ انہوں نے کہا چونکہ کارپوریشن کی اجازت کے بغیر ہی یہ تعمیرات کی گئی ہے چنانچہ ان کے خلاف انہدامی کارروائی کرنے کیلئے پیشگی نوٹس دینے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ تاہم چیف منسٹر نے کہا کہ اگر اجازت کے ساتھ تعمیرات کی گئی ہے لیکن اگر کچھ حصہ اجازت سے ہٹ کر تعمیر کیا گیا ہے تو اس کے خلاف کارروائی سے قبل نوٹس جاری کی جائے ۔ چیف منسٹر نے گروگل ٹرسٹ کی اراضیات کے تحفظ کیلئے سخت کارروائی کرنے کا اشارہ دیا اور کہا کہ سابق حکومت کی لاپرواہی کے سبب ان اراضیات پر غیرقانونی قبضے ہوئے ہیں اور اجازت کے بغیر تعمیرات کی گئی ہیں لیکن حکومت تلنگانہ اس باتکو یقینی بنائے گی کہ یہ تمام اراضیات کسی مفاہمت کے بغیر حکومت کو واپس دلائی جائے ۔ چیف منسٹر نے طرف سے طلب کردہ جائزہ اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی ‘ وزیر داخلہ نینی نرسمہا ریڈی ‘ وزیرآبکاری ٹی پدما راؤ اور وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی نے شرکت کی ۔ کے سی آر نے کہا کہ اگر گروکل ٹرسٹ کی اراضی کے ایک انچ حصہ پر بھی غیرقانونی قبضہ کیا گیا تو قابضین کو بخشا نہیں جائے گا ۔