حیدرآباد میں شہریوں کا ذاتی کار کی بجائے ٹیکسی پر انحصار

ٹریفک کی تھکان سے بچنے آرام دہ سفر کو ترجیح ، مارکیٹ ماہرین کا تجزیہ
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد میں خود کی ذاتی کار کے استعمال سے زیادہ اب شہری پرائیوٹ ٹیکسی پر انحصار کرنے کو عافیت تصور کرنے لگے ہیں ۔ ٹیکسی اور کمپنیوں کی سہولیات سے استفادہ کے رجحان میں ان دنوں اضافہ ہوگیا ہے ۔ شہری آرام دہ سہولت کو اپنی خواہشات پر ترجیح دینے کو اہمیت دے رہے ہیں ۔ جس کا نتیجہ یہ ہے اب ذاتی کاروں کی خریداری کی طرف عوامی توجہ اس طرح نہیں رہی جیسا کہ پہلے ذاتی گاڑی کو اولین ترجیح دی جاتی رہی ہے ۔ ماہرین اور مارکیٹ ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ ذاتی گاڑی اور پرائیوٹ ٹیکسی کے استعمال میں کافی فرق اور اس کے استعمال میں پیش آرہی دشواریوں سے شہری دور ہونا چاہتے ہیں چونکہ ذاتی کار کی خریدی ماہانہ پریمیم اور اس کے اخراجات ، ڈرائیور کی تنخواہ گاڑی کے اخراجات ایک اندازہ کے مطابق گاڑی کی کوالیٹی اور اس کی قیمت کے لحاظ اوسطاً ماہانہ 30 تا 40 اور زائد قیمت پر 50 ہزار تک بھی پہونچتے ہیں ۔ اگر اس کی بہ نسبت اولا اور اوبر و دیگر ٹیکسی سرویس کا استعمال کیا جاتا ہے تو پھر یہ اخراجات اس قیمت کا 10 فیصد سے 20 فیصد حصہ ہوگا جو نہ صرف اخراجات میں کمی کا بھی سبب بنے گا بلکہ استعمال بھی سہولت بخش ہوگا ۔ ایک دانشور کا کہنا ہے کہ ذاتی گاڑی کی خریداری اور اس کا استعمال مشکل نظر آنے کی ایک اہم وجہ شہر کی ٹرافک اور دیگر مسائل میں جیسا کہ ڈرائیور کے ناز و نخرے برداشت کرو پہلے تو ڈرائیور کا انتخاب ہو گاڑی کا مینٹیننس اس کی دیکھ رکھ اور شہر میں کسی مقام پر جانا ہو تو اس مقام پر پارکنگ سہولت نہ ہونے سے مشکلات گاڑی کو پارک کرنے کا مسئلہ جب کہ اولا اور اوبر ٹیکسی سہولیات ان سب سے مختلف پائی جاتی ہیں ۔ بس ایپ میں گاڑی کے لیے درخواست بھیجی اور کار حاضر اس کے علاوہ اب ان ٹیکسی سرویس والوں نے شیئر ٹیکسی کی سہولیات کا بھی آغاز کردیا ہے ۔ جو شہریوں کے لیے مزید بہتر سہولیات والی سرویس ثابت ہورہی ہے ۔ ٹیکسی کو طلب کیا اور جہاں چاہو چلے جاؤ اور ایسی حال میں ٹیکسی کو چھوڑنا اور حاصل کرنا بہت آسان ہوگیا ہے ۔ جس کے سبب نہ پارکنگ اور نہ ہی ماہانہ پریمیم کی اور نہ ہی اخراجات کی کوئی مشکل بلکہ ذاتی کے رجحان سے زیادہ سہولیات کو شہری اولین ترجیح دے رہے ہیں ۔ شہریوں سے پرائیوٹ ٹیکسی سرویس کے استعمال پر بات کرنے پر اکثر شہریوں نے کچھ اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی عمل آوری کے بعد شہریوں کی سونچ بدل گئی ہے اور زمانہ حال کے تقاضوں اور اخراجات کی پرواہ کئے بغیر خریداری کو اہمیت تو دی جاسکتی ہے لیکن سہولیات کا حصول اطمینان بخش نہ ہو تو پھر ذاتی ملکیت سے زیادہ کرایہ کی اشیاء کو اہمیت دینا ہی درست تصور کیا جانے لگا ہے ۔ جب کہ دعوت و تقاریب میں اپنی حیثیت اور اہمیت کو ظاہر کرنے کے خواہش مند افراد گاڑی سیلف ڈرائیو پر حاصل کرنے کو اہمیت دے رہے ہیں ۔ حیدرآباد کے چند اہم مقامات پر اب بڑی کاریں ، سیلف ڈرائیور پر دی جارہی ہیں اور اکثر شہری سیلف ڈرائیور پر گاڑیاں حاصل کرتے ہوئے دعوت و تقاریب اور ضروری و اہم تقاریب میں شرکت کررہے ہیں ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ رقم خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ اطمینان بھی حاصل ہورہا ہے اور ضرورت اہمیت کے ساتھ پوری ہورہی ہے ۔۔