حیدرآباد میں سعودی قونصل خانہ کے قیام کی مساعی

ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، سعودی سفیر اور وزیرخارجہ سشماسوراج سے نمائندگی کرینگے
حیدرآباد۔یکم ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی حیدرآباد میں سعودی کونسلیٹ کے قیام کے سلسلہ میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور نئی دہلی میں سعودی سفیر سے ملاقات کریں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر جو ریاستی وزراء کے وفد کے ہمراہ آج نئی دہلی روانہ ہوئے کل سشما سوراج سے ملاقات کریں گے۔ نئی دہلی میں قیام کے دوران وہ مرکزی وزیر اقلیتی اُمور نجمہ ہپت اللہ سے ملاقات کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں۔ وزیر خارجہ اور سعودی سفیر سے ملاقات کرتے ہوئے حیدرآباد میں سعودی کونسلیٹ کے قیام کی کارروائی کو تیز کیا جائے گا۔ سابق میں مرکزی حکومت اور سعودی سفارتخانہ نے حیدرآباد میں کونسلیٹ کے قیام سے اصولی طور پر اتفاق کرلیا تھا تاہم اس کے لئے وزارت خارجہ کی رسمی منظوری باقی ہے۔ حیدرآباد میں کونسلیٹ کے قیام سے عمرہ جانے والے عازمین کو ویزا کی فیس کی بچت ہوجائے گی کیونکہ ٹراویل ایجنٹس ویزا کے حصول کیلئے عازمین سے رقم وصول کررہے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ حیدرآباد میں کونسلیٹ کے قیام سے ان ہزاروں خاندانوں کو فائدہ ہوگا جن کے افراد سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلہ میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی کے بعد حیدرآباد ہی وہ واحد مقام ہے جہاں سعودی کونسلیٹ کا قیام ناگزیر ہے۔ امریکہ، ایران، ترکی نے اپنے کونسلیٹ پہلے ہی قائم کردیئے ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر کئی ممالک باقاعدہ کونسلیٹ کے آغاز کی تیاریاں کررہے ہیں اور انہوں نے اپنے عبوری دفاتر حیدرآباد میں قائم کررکھے ہیں۔ محمود علی نے کہا کہ وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران حج 2016کیلئے تلنگانہ حج کوٹہ میں اضافہ کیلئے نمائندگی کی جائے گی۔ مرکز سے خواہش کی جائے گی کہ وہ سنٹرل حج کمیٹی کے کوٹہ الاٹمنٹ کے وقت 2011مردم شماری کو پیش نظر رکھیں۔ گزشتہ سال 2001 مردم شماری کے اعتبار سے تلنگانہ کیلئے حج کوٹہ الاٹ کیا گیا تھا جس سے ہزاروں عازمین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈپٹی چیف منسٹر عازمین حج کیلئے سنٹرل حج کمیٹی کی جانب سے سوٹ کیس کے حصول کو لازمی قراردینے کے مسئلہ پر بھی نمائندگی کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ سوٹ کیس کا حصول اختیاری قرار دیا جائے تاکہ عازمین اپنی مرضی سے سوٹ کیس لے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سوٹ کیس کے غیر معیاری ہونے کی بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے زائد حج کوٹہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے وزیر اقلیتی اُمور نجمہ ہپت اللہ سے بھی بات چیت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اسکیمات کیلئے تلنگانہ میں زائد بجٹ کی فراہمی کے سلسلہ میں نجمہ ہپت اللہ کی توجہ مبذول کرائی جائے گی۔ تلنگانہ حکومت اقلیتوں سے متعلق مرکزی اسکیمات پر عمل آوری میں سنجیدہ ہے اور ریاستی حکومت کی جاریہ فلاحی اسکیمات کے ساتھ مرکزی اسکیمات پر عمل کیا جائے گا۔ دیگر ریاستوں کے مقابلہ تلنگانہ میں مرکزی اسکیمات پر عمل آوری کی رفتار اطمینان بخش ہے۔ حکومت کی آٹو رکشا فراہمی اسکیم کے آغاز کی تقریب میں شرکت کیلئے نجمہ ہپت اللہ کو دعوت دی جائے گی۔ محمود علی نے بتایا کہ سابق میں نجمہ ہپت اللہ نے مرکزی اسکیمات میں تلنگانہ کو مؤثر حصہ داری کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلہ حج 2016ء کیلئے مزید بہتر انتظامات کئے جائیں گے اور نظام رباط میں 1000 عازمین کے قیام کی مساعی کی جارہی ہے۔