ملک میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی کوششوں کو روکنا کانفرنس کا اول مقصد
حیدرآباد۔3اپریل(سیاست نیوز) جمیعۃ علمائے ہند تلنگانہ و آندھرا پردیش کی جانب سے شہر حیدرآباد میں 7 اپریل کو شام نظام کالج گراؤنڈ میں قومی یکجہتی کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا اور اس کانفرنس کا مقصد ملک میں پھیل رہی فرقہ وارانہ منافرت کی صورتحال کا مقابلہ کرتے ہوئے عوام کو امن و امان کے علاوہ یکجہتی کا پیغام دینا ہے۔ مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی صدر جمیعۃ علماء ہند تلنگانہ و آندھرا پردیشن نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بات بتائی ۔ انہوںنے بتایا کہ ملک میں ایک گوشہ صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور 70 سال قبل آزادیٔ ہند کے وقت بھی اس طرح کی کوشش کی گئی تھی اور ہندستان کو ہندو راشٹر بنانے کا نظریہ پیش کیا گیا تھا لیکن اس وقت کے اکابرین نے ان کوششوں کو ناکام بنایا تھا لیکن ہندستان کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کے نظریہ نے 70 سال کے دوران کافی محنت کی اور اسکولوں اور شاکھاؤں کے ذریعہ ماحول میں نفرت پیدا کرتے ہوئے ملک میں ایسے حالات پیدا کردیئے ہیں کہ اگر اب صورتحال پر قابو پانے کے اقدامات نہیں کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں ملک کی ایک اور تقسیم کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے ۔ ہندستان کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور یکجہتی کی برقراری کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں بین مذہبی تعلقات کو استوار کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جائے ۔ مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی نے بتایا کہ ہندستان فی الحال عجیب کربناک دور سے گذر رہا ہے اور ملک میں منافرت پھیلانے کی کوشش کرنے والے گوشوں کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملک کی دوسری بڑی اکثریت کو خوفزدہ کیا جائے ۔ پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ مولانا مفتی عامر قاسمی‘ مولانا مفتی محمود زبیرقاسمی ‘ مولانا محمود پٹیل قاسمی موجود تھے ۔ مولانا محمود زبیر قاسمی نے بتایا کہ 7اپریل کو نظام کالج گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی قومی یکجہتی کانفرنس سے مولانا سید ارشد مدنی صدر جمیعۃ علماء ہند ‘ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ‘ چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو ‘ بیرسٹر اسد الدین اویسی کے علاوہ ملک کے دیگر سرکردہ علماء مخاطب کریں گے۔ انہوںنے بتایا کہ اس عظیم الشان کانفرنس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔ کانفرنس سے مسلم علماء کے علاوہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والی سیکولر ذہن کی حامل مذہبی شخصیتیں مخاطب کریں گی۔ انہوںنے عامۃالمسلمین سے خواہش کی کہ وہ اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں تعاون کریں۔انہوںنے بتایا کہ ہندو ۔مسلم نفرت کے خاتمہ کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں امن پسند شہریوں کو متحد کرتے ہوئے منافرت پھیلانے والوں کا مقابلہ کیا جائے ۔