ٹیکس کی عدم ادائیگی پر ریڈنوٹس کی اجرائی
جی ایچ ایم سی کا سخت گیر موقف
حیدرآباد۔یکم ۔جنوری(سیاست نیوز) شہر حیدرآبا دمیں جائیداد ٹیکس کی وصولی میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے جی ایچ ایم سی نے جائیداد ٹیکس کی ادائیگی میں ناکام 8لاکھ جائیداد مالکین کو ’’ریڈ نوٹس ‘‘ جاری کر دی ہے اور ان سے ٹیکس بقایا جات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پرانے شہر و نئے شہر کے علاوہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود آبادیوں میں جائیداد مالکین کی جانب سے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے سبب بلدیہ کو ہونے والے خسارہ سے نمٹنے کے لئے بلدیہ نے بڑے پیمانے پرمہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ آئندہ دنوں کے دوران جی ایچ ایم سی ٹیکس کی وصولی میں سختی سے کام لے گی اور تجارتی اداروں کو مہر بند کرنے کی مہم کا از سر نو آغاز کیا جائے گا۔عہدیداروں کے بموجب مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے جاریہ سال 1400 تا1450کروڑ روپئے جائیداد ٹیکس کی وصولی کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ کو قابل عمل بنانے کیلئے یہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تاحال بلدیہ نے 790 کروڑ روپئے تک کے جائیداد ٹیکس وصول کئے ہیں اور آئندہ تین ماہ کے دوران مزید 600 تا 700 کروڑ روپئے کی وصولی کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ مالی سال کے اختتام تک نشانہ کی تکمیل کو ممکن بنایاجاسکے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جو ’’ریڈ نوٹس‘‘ جاری کی گئی ہیں ان میں عابڈز سرکل ۔9 میں 42ہزار 273 سرکل 9A میں 26ہزار 492 اور سرکل 9Bمیں 28ہزار 941 جائیداد مالکین کو نوٹس جاری کی گئی ہیں۔ الوال میں 19ہزار121 جائیداد مالکین کو نوٹسوں کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے ۔ اسی طرح چارمینارسرکل 4A میں 25ہزار 245‘ سرکل 4B میں 20 ہزار 762‘ سرکل 4C میں 25ہزار 975 جائیداد مالکین کو نوٹس جاری کی جا چکی ہیں۔ چارمینار سرکل 5A میں 28ہزار 480‘ سرکل 5Bمیں 30ہزار 673 مالکین جائیداد کو نوٹسوں کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے۔بلدی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آئندہ تین ماہ کے دوران جائیداد ٹیکس کی وصولی میں شدت پیدا کرنے کی تمام زونل عہدیداروں کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں اور جائیداد ٹیکس وصولی کیلئے بلدیہ کی جانب سے سختی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ شہر کے دیگر سرکلس سکندرآباد‘ کاپرا‘ ایل بی نگر‘ ملکا جگری ‘ شیرلنگم پلی کے علاوہ اپل وغیرہ کے جائیداد مالکین کو بھی جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کیلئے نوٹس کی اجرائی عمل میں لائی جا چکی ہے۔