حیدرآباد میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں پیشرفت

وقف بورڈ سے کلکٹر نے جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کیا، 385 جائیدادیں تصفیہ طلب
حیدرآباد۔/23ڈسمبر، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں ضلع کلکٹر یوگیتا رانا کی جانب سے وقف بورڈ کو توجہ دہانی کے بعد وقف بورڈ کے حکام نے جائیدادوں کی تفصیلات فراہم کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ واضح رہے کہ اراضی سروے کے دوران محکمہ مال کے عہدیداروں نے حیدرآباد ضلع میں 3452 اوقافی جائیدادوں کے منجملہ 997 جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کی نشاندہی کی۔ اس کے علاوہ 385 جائیدادوں کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ریونیو حکام کی رپورٹ کے بعد ضلع کلکٹر نے اس سلسلہ میں وقف بورڈ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اوقافی جائیدادوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی خواہش کی۔ بتایا جاتاہے کہ وقف بورڈ نے اپنے جوابی مکتوب میں 997 جائیدادوں جن پر ناجائز قبضے ہیں اور 385 دیگرزیر تصفیہ جائیدادوں کا ریکارڈ روانہ کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ اس طرح حیدرآباد میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں ریونیو عہدیداروں کا تعاون حاصل ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جنوری کے پہلے ہفتہ تک یہ کام مکمل کرلیا جائے گا۔ آصف نگر ، چارمینار، بنڈلہ گوڑہ اور بہادر پورہ منڈلوں میں اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضے منظر عام پر آئے ہیں۔ جائیدادوں پر بااثر افراد کی جانب سے قبضوں کے سبب عہدیداروں پر سروے کا کام روکنے کا دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بنڈلہ گوڑہ علاقہ میں تقریباً 2 ایکر اوقافی اراضی پر غیر مجاز قبضہ کرتے ہوئے اس پر تجارتی سرگرمیاں شروع کی گئیں۔ ضلع کلکٹر حیدرآباد یوگیتا رانا نے حیدرآباد میں اوقافی جائیدادوں کے سروے اور تحفظ کے سلسلہ میں خصوصی دلچسپی لی ہے۔ حال ہی میں وقف بورڈ کی ابتر حالت کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر نے دفتر اور ریکارڈ سیکشن کو مہربند کردیا تھا بعد میں محکمہ مال کے عہدیداروں کے ذریعہ ریکارڈ کی جانچ کا کام شروع کیا گیا ہے۔