حیدرآباد شہر میں وبائی امراض سے دہشت

فیور ہاسپٹل میں مریضوں کا تانتا ، محکمہ صحت خواب غفلت میں
حیدرآباد۔21ستمبر(سیاست نیوز) شہر میں وبائی امراض نے دہشت مچا رکھی ہے اور فیور ہاسپٹل میں مریضوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ڈینگو کی وباء تیزی سے پھلنے کے باوجود محکمہ ٔ صحت کی جانب سے اختیار کردہ لاپرواہی والا رویہ عوام کو تکلیف میں مبتلاء کئے ہوئے ہے اور اگر مزید چند یوم تک یہی صورتحال رہی تو محکمہ ٔ صحت و ضلع انتظامیہ کارویہ حکومت کے لئے تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔دونوں شہروں میں ڈینگو کے متاثرین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور وبائی امراض کے سبب صورتحال انتہائی ابتر ہو چکی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ فیور ہاسپٹل سے تاحال 200ڈینگو مرض کے متاثرین رجوع ہو چکے ہیں اور 800سے زائد دیگر وبائی امراض میں مبتلاء افراد کی تشخیص انجام دی جا چکی ہے۔شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں وبائی امراض کے متعلق اختیار کردہ رویہ حکومت کی جانب سے مسائل کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کو واضح کررہا ہے لیکن اس کے باوجود عوام کو سرکاری دواخانوں پر اعتماد باقی ہے اور وہ ڈینگو جیسے مرض کے علاج کیلئے سرکاری دواخانوں سے رجوع ہو رہے ہیں لیکن انہیں ان دواخانوں میں سہولتیں میسر نہ آنے کے سبب وہ دیگر کارپوریٹ ہاسپٹلس میں مریض کو منتقل کرنے پر مجبور ہیں۔ڈینگو عام طور پر 4سال تا20سال کے بچوں اور نوجوانوں میں ہو رہا ہے اور اس مرض کے علاج کیلئے عوام کو ہزاروں روپئے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں ۔شہر کے سرکاری دواخانو ںمیں عملہ کی قلت اور دوائیں نہ ہونے کے سبب اس مرض میں مبتلاء مریضوں کا مکمل علاج نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ انہیں دیگر دواخانوں سے رجوع کیا جارہا ہے۔فیور ہاسپٹل میں اب مریض کو شریک کرنے کی گنجائش بھی نہیں ہے کیونکہ دواخانہ کے تمام بستروں پر مریض موجود ہیں اسی لئے نئے رجوع ہونے والوں کو شریک کرنے سے انکار کیا جار ہا ہے۔