حیدرآباد سے بی جے پی کو مناسب امیدوار کی تلاش

مختلف ناموں پر غور ۔ پارٹی ووٹ بینک کو بڑھانے کی منصوبہ بندی

حیدرآباد ۔ یکم اپریل ( سیاست نیوز ) حلقہ لوک سبھا حیدرآباد سے بی جے پی کسی مناسب امیدوار کو میدان میں اتارنے پر غور کر رہی ہے ۔ ذرائع کے بموجب پارٹی چاہتی ہے کہ انتخابات میں سنجیدگی سے مقابلہ کرتے ہوئے پارٹی کے ووٹ بینک کو بڑھایا جائے ۔ کہا گیا ہے کہ اس سلسلہ میں پارٹی کا کل ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مختلف امیدواروں کے ناموں پر غور کیا گیا ہے ۔ حیدرآباد پارلیمنٹ کیلئے جن امیدواروں کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے ان میں بھگونت راؤ ‘ ہنمنت راؤ اور لکشمن راؤ گوڑ شامل ہیں۔ تاہم کہا جارہا ہے کہ ہنمنت راؤ اور بھگونت راؤ طاقتور دعویدار ہوسکتے ہیں کیونکہ دونوں ہی بھاگیہ نگر گنیش اتسو سمیتی کی قیادت کرچکے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ماضی میں حیدرآباد نشست سے بی جے پی ٹکٹ کے دعویدار کوئی نہیں ہوا کرتے تھے تاہم اس بار کچھ قائدین نے اپنی دعویداری پیش کی ہے اور پارٹی اس پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔ علاوہ ازیں اب جبکہ بی جے پی ۔ تلگودیشم اتحاد تقریبا قطعیت پا چکا ہے ایسے میں بی جے پی کو اسمبلی کی 45 اور لوک سبھا کی 8 نشستیں چھوڑنے سے تلگودیشم نے اتفاق کیا ہے تاہم بی جے پی ایک اور پارلیمانی اور تین اسمبلی نشستیں طلب کر رہی ہے ۔ ذرائع نے تاہم وائی ایس آر کانگریس اور ٹی آر ایس کے ساتھ کسی طرح کے اتحاد کا امکان مسترد کردیا ہے ۔ ذرائع کے بموجب ٹی آر ایس کے ساتھ اتحاد زیادہ بہتر ہوسکتا تھا تاہم اب یہ ممکن نہیں ہے کیونکہ تلگودیشم سے اتحاد کی بات تقریبا قطعیت پا چکی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ تلگودیشم نے جتنی نشستوں چھوڑنے سے اتفاق کیا ہے اس پر بی جے پی بھی اپنا ذہن بنا چکی ہے اور کل تک کسی سمجھوتے یا مفاہمت کا باضابطہ اعلان کیا جاسکتا ہے ۔