حیدرآباد سٹی پولیس کا منفرد اقدام ، فرینڈلی پولیسنگ میں ایک اور قدم آگے

محکمہ پولیس سے ایپ متعارف ، درخواست گذار کو سہولت ، پولیس کو بھی جوابدہی میں شفافیت
حیدرآباد ۔ /28 جولائی (سیاست نیوز) فرینڈلی پولیسنگ میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے حیدرآباد سٹی پولیس نے منفرد اقدام کیا ہے ۔ ایک ایسے طریقہ کار کو رائج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی مدد سے درخواست گذار کو سہولیات فراہم ہوں گی ۔ ذرائع کے مطابق حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے ایک ایپ کو تیار کیا گیا ہے ۔ جس کی مدد سے نہ صرف درخواست گذار کو سہولت ہوگی بلکہ پولیس میں بھی جوابداری نظام میں شفافیت پیدا ہوگی اور درخواست گذار کو تفصیلات حاصل کرنے میں کافی مدد ملے گی ۔ ساتھ ہی یہ ایپ ایسے پولیس اہلکاروں کے لئے بھی ڈسپلن کا سبب بنے گا جو اپنے فرائض سے لاپرواہی اور مبینہ طور پر رقم کے لئے صورتحال کو تبدیل کرنے کے الزامات کا سامنا کرتے ہیں ۔ عام طور پر اور اکثر پولیس اسٹیشن سے رجوع ہونے والے شکایت گذاروں میں اس بات کا احساس پایا جاتا ہے کہ پولیس اسٹیشن میں بعض عہدیدار کس طرح سے پیش آتے ہیں ۔ اور شکایت کے بعد انہیں شکایت کی صداقت نہیں دیتے اور اکثر اس بات کا بہانہ بنایا جاتا ہے کہ ان کی درخواست گم ہوچکی ہے اور دوبارہ شکایت کریں لیکن اب ایسے حالات پر مکمل روک تھام ہوگی اور کسی قسم کی کوئی بہانہ بازی نہیں چلے گی ۔ چونکہ اس نئے طریقہ کار سے خود انکوائری عہدیدار بھی نظر میں رہے گا ۔ ہر وہ شخص و متاثر کی درخواست جو پولیس اسٹیشن میں کی جاتی ہے وہ ایف آئی آر کی شکل اختیار نہیں کرتی بلکہ چند شکایتوں کو فوری ایف آئی آر کی شکل دی جاتی ہیں تو کئی شکایتوں کو مکمل جانچ و تحقیقات کے بعد ایف آئی آر تیار کی جاتی ہے ۔ حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے تیار کردہ اس ایپ میں جو پولیس کے داخلی معاملات کے لئے ’’حیدرآباد ٹاپ ایپ ‘‘ تیار کی گئی اس میں ایک نیا آپشن بھی جوڑدیا گیا تاکہ درخواست کی مکمل تفصیلات انکوائری عہدیداروں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عہدیداروں کو بھی پتہ چل سکے ۔ اب اس نئے طریقہ کار کے عمل میں آنے کے بعد درخواست گذار جیسے ہی اپنی شکایت پولیس اسٹیشن میں پیش کرتا ہے ۔ اس شکایت کو رسیپشن پر موجودہ عملہ کمپیوٹر میں درج کردے گا اور تمام تفصیلات کو انٹرنیٹ کی مدد سے فوری طور پر ایپ میں ڈاؤن لوڈ کیا جاتا ہے اور جب شکایت ایپ میں رسائی کرجاتی ہے تو اس میں یہ آپشن موجود رہتا ہے کہ آیا انکوائری آفیسر نے انکوائری کی ہے یا نہیں تو پھر تاخیر کا سبب کیا ہے نتیجہ میں تمام تفصیلات حاصل ہوجائیں گی اور کسی عہدیدار کے یہاں کتنی درخواست پینڈنگ ہیں اس کا بھی بہ آسانی علم ہوجائے گا ۔ اس طریقہ کار سے عوام کو راحت حاصل ہوگی ۔