آصف جاہ سابع کی برسی ، سمینار سے ڈاکٹر کے چرنجیوی اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔24فبروری(سیاست نیوز) ریاست حیدرآباد کے عظیم حکمرانوں میں آصف جاہ صابع کانام سرفہرست ہے جنھوں نے رعایہ پروری کی ایسے مثالیںقائم کی ہیں جو تلنگانہ کی عوام کے لئے ناقابلِ فراموش ہیں۔نیو پریس کلب سوماجی گوڑہ میں آصف جاہ صابع کی 47ویں برسی کے موقع پر منعقدہ سمینار بعنوان نظام کو حیدرآباد دکن سے خطاب کے دوران 1969تلنگانہ مومنٹ فاونڈرس فورم کوکنونیر ڈاکٹر کے چرنجیوی نے یہ بات کہی۔انہوں نے کہاکہ ریاست حیدرآباد انڈین یونین میں انضمام سے قبل ساری دنیا کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال تھی۔انہوں نے کہاک متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قیام کے بعدآندھرائی قائدین نے منظم اندازمیں تاریخ حیدرآباد کو مسخ کیا اور آصف جاہ صابع کے دور حکمرانی کو جھوٹے پروپگنڈوں کے ذریعہ بدنام کرنے کی سازش رچی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست حیدرآبادکے انڈین یونین میں انضمام کو یوم فتح کے طور پر منانا بھی فرقہ پرست ذہن کے حامل آندھرائی قائدین کی سازشوں کا ہی حصہ ہے۔ ڈاکٹر چرنجیوی نے کہا لسانی بنیادوں پر ریاستوں کی تقسیم عمل میںلاتے ہوئے ریاست حیدرآباد سے اورنگ آباد ‘ عثمان آباد‘ پر بھنی‘ بیدر جیسے علاقوں کو علیحدہ کرکے مہارشٹرا اور کرناٹک میںشامل کردیا گیا۔
صدر وائس آف تلنگانہ وسکیولرزم کے حقیقی علمبردار کیپٹن لنگا پانڈورنگاریڈی نے کہا آندھرا ئی کما کمیونسٹ قائدین نے آصف جاہ صابع کے خلاف فرضی بھوپوراٹم تحریک چلائی۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قیام کے فوری بعد آندھرائی خودساختہ مورخین نے سب سے پہلے ریاست حیدرآباد کی تاریخ کو مسخ کرنے کاکام کیا ہے ۔ کما کمیونسٹ قائدین نے بھوپوراٹم کے نام پر آصف جاہی دور کے منصب داروں کے خلاف عوام کو مشتعل کیا اور من گھڑت واقعات کے ذریعہ آصف جاہ صابع کے خلاف عوام میںنفرت پھیلانے کا کام کیا۔ پروفیسر ویشویشور رائو‘ سریدھردھرما صنم‘ ڈی پی ریڈی‘سرا ج الدین اعجاز ‘ حیات حسین حبیب کے علاوہ دیگر نے بھی اس سمینار سے خطاب کیا۔