حیدرآباد اور رنگاریڈی میں لاوارث بچے زندہ یا مردہ دستیاب

نوزائیدہ لڑکیوں کو جھاڑیوں اور گندے نالوں میں پھینکنے کے شرمناک واقعات
حیدرآباد۔ 26 مارچ (سیاست نیوز) حیدرآباد اور رنگاریڈی اضلاع میں نوزائیدہ بچے زندہ یا مردہ جھاڑیوں میں اور گندی نالیوں میں پھینکنے کے واقعات روز کا معمول ہوگئے ہیں ۔ زیادہ تر نوزائیدہ لڑکیاں پھینکی جارہی ہیں۔ بچوں کے حقوق کی غیرسرکاری تنظیم بالالہ حقولہ سنگم نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ میں 16 نوزائیدہ لڑکیاں مردہ حالت میں دستیاب ہوئیں۔ محکمہ بہبودی خواتین و اطفال کے حکام نے کہا کہ اضلاع حیدرآباد اور رنگاریڈی میں ہر ماہ تقریباً 15 لاوارث نوزائیدہ بچے دستیاب ہورہے ہیں۔ یہ سب کچھ اس حقیقت کے باوجود ہورہے ہیں کہ اس سال قبل لڑکیوں کو مار ڈالنے کا عمل روکنے اور لڑکیوں کی پیدائش کے تناسب میں اضافہ کے لئے ایک لائحہ عمل پر عمل آوری شروع ہوئی تھی۔ لڑکیوں کو ہلاک کرنے سے زیادہ لاوارث حالت میں پھینکنے کے واقعات ہوئے ہیں۔ حیدرآباد شہر میں اوسطاً ہر ماہ 12 تا 15 بچوں کو لاوارث حالت میں یہاں وہاں چھوڑا جارہا ہے۔ کے آر ایس لکشمی دیوی ڈائریکٹر بہبودی خواتین و اطفال نے یہ بات بتائی۔ 25 مارچ کو وقارآباد میں ایک نوزائیدہ لڑکی مردہ حالت میں ایک گندے نالے میں پائی گئی۔ مقامی افراد نے نعش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس اس لڑکی کے ماں باپ کو تلاش کررہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حیدرآباد شہر اور رنگاریڈی ضلع میں گزشتہ چار ماہ میں اس قسم کے 18 واقعات ہوئے ہیں۔