ماضی میں عدم جدوجہد پر تلنگانہ دوسرے کشمیر میں تبدیل ہوتا ، دتاتریہ کا ریمارک
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : مرکزی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ اگر سردار ولبھ بھائی پٹیل حیدرآباد اسٹیٹ کو طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زبردستی ہندوستانی مملکت میں ضم نہیں کرتے تو تلنگانہ دوسرا کشمیر بن جاتا تھا ۔ بی جے پی کے ہیڈکوارٹر حیدرآباد میں سابق مرکزی وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد بھی نظام حیدرآباد ، حیدرآباد اسٹیٹ کو ہندوستانی مملکت میں شامل کرنے کے لیے تیار نہیں تھے تاہم ملک کو متحد رکھنے کے ایجنڈے پر عمل کرنے کا عزم رکھنے والے ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے نظام کے خلاف جنگ چھیڑتے ہوئے حیدرآباد اسٹیٹ کو ہندوستانی مملکت میں ضم کرادیا ورنہ آج کشمیر کی جو حالت ہے وہی صورتحال تلنگانہ کی ہوتی تھی ۔ حیدرآبادی عوام کو نظام کی حکمرانی سے نجات دلانے کا اعزاز آنجہانی سردار پٹیل کو ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیر قیادت این ڈی اے حکومت حیدرآباد کو عالمی طرز کے شہر میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے اور ترقی کے لیے ٹی آر ایس حکومت سے مکمل تعاون و اشتراک کررہی ہے ۔ حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے حدود میں 10 ہزار نوجوان کو اسکیل ڈیولپمنٹ کی تربیت فراہم کرتے ہوئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا ۔ دتاتریہ نے کہا کہ مرکزی حکومت ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات کے لیے فنڈز جاری کررہی ہے ۔ مگر ٹی آر ایس حکومت اس سے استفادہ کرتے ہوئے عوام سے کیے گئے وعدے کو انجام دینے کے معاملے میں دلچسپی نہیں دیکھا رہی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کارکنوں اور قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ حیدرآباد اور تلنگانہ کی ترقی کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کریں ۔ دتاتریہ نے کہا کہ ڈبل بیڈ روم اسکیم کے لیے مرکزی حکومت نے تلنگانہ کو 39000 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں ۔۔