شہر کے زائد از 50 قراء کرام کو عالمی مقابلے قرأت میں ملک کی نمائندگی کا اعزاز
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اکٹوبر : ( نمائندہ خصوصی ) : ہمارے شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد کو سارے ہندوستان میں اس بات کا اعزاز حاصل ہے کہ یہاں قدیم و تاریخی مساجد اور دینی مدارس کی کثرت ہے خاص طور پر جنوبی ہند کی عظیم دینی درس گاہ جامعہ نظامیہ شہریان حیدرآباد کے لیے باعث برکت بنی ہوئی ہے ۔ ہمارے شہر حیدرآباد کو اس لحاظ سے بھی دیگر شہروں پر فوقیت حاصل ہے کہ یہاں ہر دور میں علماء ، مفتیان ، قراء کرام اور ماحول کو احادیث رسولؐ سے معطر کرنے والی شخصیتوں کی پذیرائی کی گئی ۔ یہی وجہ ہے کہ آج شہر حیدرآباد کو ہندوستان میں فن قرأت کی تربیت کا سب سے بڑا مرکز کہا جاتا ہے ۔ قارئین قرآن مجید کے بارے میں عالم اسلام میں یہ بات بہت مشہور ہے کہ قرآن پاک نازل ہوا عرب میں ، پڑھا گیا مصر میں اور سمجھا گیا ہند میں ۔ چنانچہ حیدرآبادیوں نے فن قرات کلام پاک پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی جس کے باعث ہمارے شہر میں فن تجوید کے زائد از 200 اور فن قرات کے تقریبا 20 تا 30 مراکز چلائے جارہے ہیں ۔ ان میں سے ایک ممتاز ادارہ اقرا قرات سوسائٹی بھی ہے ۔ 20 جولائی 1986 کو ملک کے نامور اور عالمی شہرت یافتہ قاری ، قاری عبدالقیوم شاکر نے یہ بابرکت ادارہ قائم کیا ۔ سابق خطیب جامع مسجد معظم پورہ ، ملے پلی ، قاری محمد عبدالعلیم صاحب اس سوسائٹی کے پہلے صدر تھے ۔ ہم نے شہر میں فن قرات کے تربیتی مراکز کی تعداد میں اضافہ اور مکہ مسجد میں ہر اتوار کو منعقد کی جانے والی فن قرات کی تربیتی کلاس سے متاثر ہو کر قاری عبدالقیوم شاکر سے بات کی ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 28 برسوں کے دوران اقرا قرات سوسائٹی نے تقریبا 20 ہزار طلبہ کو فن تجوید سکھایا ۔ ایک سوال کے جواب میں قاری صاحب نے بتایا کہ فن قرات سیکھنے ہر روز طلبہ آتے ہیں لیکن ان میں سے بہت کم ہی کورس مکمل کرتے ہیں ۔ قاری عبدالقیوم شاکر جنہوں نے بنگلہ دیش ، ملایشیا اور انڈونیشیا میں منعقد شدنی عالمی مقابلہ قرات میں ہندوستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں ۔ مزید بتایا کہ اقراء قرات سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے کم از کم 25 قراء کرام نے بیرون ملک قرات کے عالمی مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کا شرف حاصل کیا ۔ جس کے لیے وہ ہمیشہ بارگاہ رب العزت میں شکر بجالاتے ہیں ان کے مطابق ان کے شاگردوں نے جدہ ، عزیزیہ ، مکہ مکرمہ میں بھی اقراء قرات سوسائٹی کی برانچس قائم کی ہیں ۔ امریکہ میں بھی ان کے شاگرد فن قرات کی تربیت فراہم کررہے ہیں ۔ حیدرآباد بلکہ ہندوستان کے مشہور و معروف قراء کرام جیسے قاری عبدالعلیم صاحبؒ قاری پروفیسر کلیم اللہ اور قاری محمد عبدالجبار خاں سے شرف تلمذ حاصل کرنے والے قاری عبدالقیوم شاکر مصری لحن ، مکی لحن ، مدنی لحن ، شامی لحن اور حجازی لحن پر عبور رکھتے ہیں ۔ وہ بچپن سے ہی فن قرات میں مہارت حاصل کرنے کی کوشش کی اور سب سے پہلے اپنی والدہ محترمہ خدیجہ بیگم کے پاس قرآن مجید پڑھا جب کہ والد ابوشاکر محمد رحمت علی نے بھی جو مسجد نقل میاں یاقوت پورہ کے خطیب و امام رہے اپنے بیٹے کی حوصلہ افزائی میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ ایک سوال کے جواب میں قاری صاحب نے بتایا کہ ان کے چاروں فرزند نے فن قرات میں کمال حاصل کیا ہوا ہے ۔ بڑے فرزند محمد عبدالعلام اشہر انجینئرنگ سال سوم کے طالب علم ہیں انہوں نے فن قرات کی تربیت حاصل کرنے میں خصوصی دلچسپی دکھائی ۔ اسی طرح محمد عبدالواسع بلال ، محمد عبداللہ سعد اور عبدالخالق انظر بھی اپنے والد کا نام روشن کررہے ہیں ۔ قاری صاحب کے مطابق ان کے تربیتی کلاس میں 90 فیصد بچے ایسے ہوتے ہیں جو عصری تعلیم حاصل کررہے ہیں جب کہ صرف 10 فیصد دینی مدارس سے تعلق رکھتے ہیں ۔ تاریخی مکہ مسجد میں بھی ہر اتوار کو سوسائٹی کی جانب سے اذان و قرات کی تربیتی کلاس منعقد ہوتی ہے اور خاص طور پر بیرونی سیاح قریب سے گذرتے ہیں تو قرات کلام پاک سے متاثر ہو کر قریب آکر بڑے احترام سے بیٹھ جاتے ہیں اور قرات کلام پاک کی سماعت کرتے ہیں ۔ شہر کے قراء کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ قاری پروفیسر کلیم اللہؒ ، قاری کرنل نسیم اللہ ؒ ، قاری میر روشن علیؒ اور قاری تاج الدین اپنے دور کے مشہور قرا ہوا کرتے تھے ۔ مولانا عبداللہ قریشی الازہری نے بھی حیدرآباد میں فن قرات کی خدمت کی اور اس کا سلسلہ الحمدﷲ اب بھی جاری ہے ۔ انہوں نے ایک استفسار پر بتایا کہ قاری عبدالباریؒ حیدرآباد کے پہلے قاری تھے ۔ جنہوں نے عالمی مقابلہ میں شرکت کی ۔ جس کے بعد شہر کے 50 سے زائد قراء کو یہ اعزاز حاصل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے احادیث مبارکہ کے حوالے سے بتایا کہ قران مجید کو تجوید کے ساتھ اور اچھی آواز سے پڑھنا چاہئے ۔ قاری عبدالقیوم شاکر نے اس سلسلہ میں کئی احادیث کے حوالے دئیے اور کہا کہ حضور اکرم ؐ کا ارشاد مبارک ہے ’’ قرآن مجید کو اچھی آواز کے ذریعہ زینت بخشو ‘‘ ۔ آخر میں انہوں نے بتایا کہ ہمارے شہر میں مختلف ادارے اپنے اپنے طور پر فن قرات و تجوید کی خدمت میں مصروف ہیں جو یقینا شہریان حیدرآباد کی خوش قسمتی ہے ۔۔