حیدرآبادی گنگا جمنی تہذیب کی زندہ مثال

کاروان کی پانچ مساجد کے روزہ داروں کیلئے ٹمپل کمیٹی سے کھجور کی تقسیم
حیدرآباد۔/28جون، ( سیاست نیوز) حیدرآباد شہر ہمیشہ سے ہی گنگا جمنی تہذیب اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے شہرت رکھتا ہے۔ تاہم بعض مفاد پرست یہاں کے حالات کو مکدر کرنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ فرقہ پرست طاقتوں کیلئے حلقہ اسمبلی کاروان کی ایک مثال ان کیلئے آنکھیں کھول دینے کے مترادف ہے جو کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کی ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے دوران ملنا ٹمپل کاروان کے ذمہ داران نے مقامی سطح کی پانچ مساجد میں افطار کیلئے کھجور فراہ کررہے ہیں۔ یہ سلسلہ گزشتہ تین سال سے جاری ہے ۔ تین سال قبل دونوں فرقوں یعنی اکثریتی اور اقلیتی طبقات میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے مقصد سے اس طرح کی خدمت شروع کی گئی۔ واضح رہے کہ کاروان علاقہ بڑی حد تک حساس کہلاتا ہے۔ ماضی میں اس علاقہ میں دونوں طبقات کے درمیان تناؤ اور جھگڑے بھی ہوئے تھے تاہم چیرمین ملنا ٹمپل کمیٹی تالا گڈہ کاروان مسٹر ایس شنکر یادو کا کہنا ہے کہ دونوں طبقات کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے ایک بہترین موقع سمجھتے ہوئے اورمستقبل میں کبھی بھی کسی قسم کا کوئی تناؤ پیدا نہ ہونے کے مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ جمعہ کا دن چونکہ مسلمانوں کیلئے اہم عبادت کا رہتا ہے ایسے میں مسلمانوں کی خدمت میں افطار کیلئے مساجد میں کھجور پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا احساس ظاہر کیا کہ اس پراجکٹ کی شروعات سے وہ اطمینان اور قلبی سکون محسوس کررہے ہیں۔ مسٹر ایس شنکریادو نے مزید بتایا کہ مساجد کے علماء کرام نے ان کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے بتایا کہ اس طرح کے عمل سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں کافی مدد ملے گی جبکہ مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ غیروں کی جانب سے اس طرح کے اقدام سے فرقہ واریت کے تناؤ میں کمی واقع ہوگی اور امن و امان کی بحالی کیلئے موثر ثابت ہوگا۔ انہی نظریات کو ذہن میں رکھ کر ٹمپل کمیٹی کی تجویز کو قبول کیا گیا۔