حیدرآبادی بہادر سپاہی شہید فیروز خاں کی بیوہ کو صدر جمہوریہ کے ہاتھوں بہادری کا ایوارڈ

آرمی ڈے کے موقع پر نئی دہلی میں چیف آف آرمی کے ہاتھوں بھی نسرین بیگم کو ایوارڈ کا حصول
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جنوری : ( ابوایمل ) : حیدرآباد کے بہادر سپاہی محمد فیروز خاں نے دیڑھ سال قبل اپنے ملک کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان قربان کردی تھی اور وطن عزیز کے ان سپوتوں میں اپنا نام درج کروایا جنہوں نے ملک کے دشمنوں کی صفوں میں لرزہ پیدا کردیا تھا ۔ ان کی شہادت سارے ملک بالخصوص حیدرآباد کے لیے ایک اعزاز ہے ۔ ملک اس جانباز سپوت کے کارناموں کا اعتراف کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور آرمی نے گذشتہ 15 جنوری کو آرمی ڈے کے موقع پر شہید لانس نائک فیروز خاں کی بیوہ کو دہلی آنے کی دعوت دی ، جس پر عمل کرتے ہوئے ان کی بیوہ نسرین بیگم آرمی ڈے پر دارالحکومت دہلی پہنچ گئیں جن کے سفر کا پورا انتظام فوج کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ 15 جنوری کو منعقدہ آرمی ڈے تقریب میں شہید فیروز کی بیوہ نسرین بیگم کو صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے ہاتھوں بہادری کے ایوارڈ (Sena Gallantry Award) سے نوازا گیا ۔ جو کہ سونے کا تمغہ اور توصیف نامے پر مشتمل ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی بھی موجود تھے ۔ جب کہ آرمی کی جانب سے بھی انہیں چیف آف آرمی لفٹننٹ جنرل دلبیر سنگھ کے ہاتھوں ایوارڈ دئیے گئے جو چاندی کا تمغہ اور توصیف نامے پر مشتمل ہے ۔ واضح رہے کہ 17 اکٹوبر 2013 کو ملک کی حفاظت کرتے ہوئے فیروز خاں پاکستانی فوج کی فائرنگ میں شہید ہوگئے تھے ۔ اس وقت نواب صاحب کنٹہ صالحین کالونی میں زبردست جذباتی مناظر دیکھے گئے تھے جہاں ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے اعلیٰ ذمہ داروں اور سیاسی قائدین نے پہنچ کر فیروز خاں کو خراج عقیدت پیش کیا تھا اور مکمل فوجی اعزازات کے ساتھ ان کی تدفین عمل میں آئی تھی ۔ اس موقع پر کئی ایک وعدے کئے گئے تھے ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس موقع پر آرمی نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے کردئیے گئے ہیں مگر ریاستی حکومت نے اس موقع پر جو وعدے کئے تھے اسے آج تک پورا نہیں کیاگیا ۔ نسرین بیگم نے نمائندہ سیاست کو بتایا کہ آرمی کی جانب سے ان کے ارکان خاندان ( 5 سالہ بیٹی افشاں فاطمہ ، تین سالہ بیٹا ارشد خاں ، دو سالہ بیٹی عائشہ فاطمہ اور والدہ ) کو فی کس 5 لاکھ روپئے ان کے بینک اکاونٹ میں جمع کردئیے ہیں ۔ جب کہ ریاستی حکومت نے جو وعدے کئے تھے اسے پورا نہیں کیا گیا ۔ جس کی وجہ سے شہید فیروز خاں کے خسر جناب محی الدین سرکاری دفاتر کا چکر کاٹ رہے ہیں ۔ جناب محی الدین صاحب نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت جلد سے جلد اپنے وعدوں کی تکمیل کرے ۔ واضح رہے کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی سپاہی محمد فیروز خاں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی سپاہیوں کی فائرنگ میں شہید ہوئے تھے وہ 15 سال سے مدراس ریجمنٹ سے وابستہ تھے اور جموں و کشمیر کے بالا کوٹ سیکٹر ضلع پونچھ پر ان کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی ۔ چنانچہ محمد فیروز خاں نے سرحد پر اپنے وطن کی حفاظت سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے ۔ اسی طرح لانس نائک محمد فیروز خاں نے نہ صرف حیدرآبادی مسلمانوں بلکہ سارے ہندوستانی مسلمانوں کی طرف سے فرقہ پرستوں اور ان کی تنظیموں کو یہ پیام دیا کہ ہم مسلمانوں کو اپنی جان سے زیادہ ملک کی حفاظت عزیز ہے اور وطن عزیز ہندوستان کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے میں مسلمان ہمیشہ سب سے آگے رہے گا ۔۔