دفتر سیاست میں جلسہ تعزیت، حکیم یداللہ، حکیم یوسف علی اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد 4 نومبر (سیاست نیوز) شہر کے اطباء اور دانشوروں نے آج حکیم سید غوث الدین سابق مشیر یونانی حکومت آندھراپردیش کی نمایاں خدمات اور یونانی طب کے فروغ میں اُن کے لازوال کارناموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بارگاہ الٰہی میں ان کے لئے دعائے مغفرت کی۔ ادارہ سیاست بہ اشتراک آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس و یونانی میڈیکل اسوسی ایشن کے زیراہتمام آج گولڈن جوبلی ہال احاطہ روزنامہ سیاست میں جلسہ تعزیت منعقد ہوا۔ صدارت طبیب حکیم یداللہ نے کی۔ انھوں نے اس موقع پر اپنی صدارتی تقریر میں اطباء برادری سے اپیل کی کہ حکیم سید غوث الدین نے جو کام ادھورے چھوڑے ہیں اُن کی تکمیل کے لئے متحدہ طور پر جدوجہد کریں اور طب یونانی کے وقار و اعتبار کو بلند کریں۔ اس جلسہ کو حکیم میر یوسف علی سابق ڈپٹی ڈائرکٹر ایوش، جناب عابد صدیقی، ٹھاکر ہردے ناتھ سنگھ، صحافی فیض محمد اصغر، حکیم خواجہ بدرالدین صدیقی، حکیم رفیع حیدر شکیب، ڈاکٹر ابوالحسن اشرف، حکیم رحمن خان، حکیم غلام محی الدین، حکیم بہاؤ الدین انصاری، حکیم سعید انصاری، ڈاکٹر مظفر علی ساجد، ڈاکٹر زین العابدین، سید نظام الدین قریشی مقیم شکاگو کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ میں مرحوم کے دونوں صاحبزادگان جناب مظفرالدین خرم، جناب محمد فصیح الدین اور دیگر ارکان خاندان موجود تھے۔ جلسہ کا آغاز قاری محمد سعیدالدین کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جناب احمد صدیقی مکیش نے بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں ہدیہ نعت پیش کیا۔ جناب عابد صدیقی نے کہاکہ حکیم غوث الدین کی زندگی حرکت و حیات سے عبارت رہی ہے۔ انھوں نے ریاست میں یونانی طب کو بلند ترین مقام دینے کے لئے اپنی پوری توانائیوں کو وقف کردیا تھا۔ وہ ریاست آندھراپردیش کے پہلے یونانی مشیر نامزد کئے گئے تھے اور اُن کے بعد اس عہدہ پر کسی بھی طبیب کو موقع نہیں دیا گیا۔ اُنھوں نے پہلی مرتبہ حیدرآباد میں یونانی طب پندرہ روزہ کا اجراء کیا۔ ڈاکٹر میر یوسف علی نے کہاکہ یونانی کے فروغ میں اُن کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انجمن فلاح معاشرہ کے ذریعہ غریب و مستحق لڑکیوں کی شادیوں کے لئے اُن کی بے لوث خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وہ ایک قابل ترین آرگنائزر تھے جن کی رہنمائی میں کئی سمینارس، کانفرنسیں اور جلسے منعقد ہوئے۔ حکیم رفیع حیدر شکیب صدر اوما نے کہاکہ بی یو ایم ایس کی نشستوں میں اضافہ اور ادارہ سیاست کی قیادت میں اُنھوں نے بی یو ایم ایس انٹرنس (بمسٹ) کی کلاسیس کا اپنی نگرانی میں باقاعدہ اہتمام کیا اور کئی ذہین طلباء و طالبات کو پوسٹ گریجویٹ انٹرنس کی تربیت دی۔ حکیم ابوالحسن اشرف آرگنائزنگ سکریٹری آل انڈیا طبی کانفرنس نے کہاکہ حکیم سید غوث الدین نے نوجوان اطباء میں خدمت خلق کا شوق پیدا کیا۔ جناب فیض محمد اصغر نے کہاکہ حکیم غوث الدین کی شخصیت کا سب سے متاثرکن پہلو خدمت خلق کا جذبہ رہا ہے۔ چنانچہ طب یونانی کے فروغ کے سلسلہ میں اُن کے دردمند جذبہ کو محسوس کرتے ہوئے جناب زاہد علی خاں اور جناب ظہیرالدین علی خاں نے اُن سے مکمل تعاون کیا اور بعض غریب لڑکوں اور لڑکیوں کو تعلیم کے سلسلہ میں مالی امداد اور ہر طرح کا تعاون فراہم کیا۔