نئی دہلی ۔ یکم اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک میں برقی کی قلت کو سابقہ یو پی اے حکومت کی کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ پالیسیوں میں نقائص کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر توانائی مسٹر پیوش گوئل نے آج کہا کہ مودی حکومت ایک سہ رخی حکمت عملی اختیار کریگی تاکہ ملک میں برقی کی پیداوار میں اضافہ ہو اور چوبیس گھنٹے برقی سربراہی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ مسٹر گوئل نے خانگی رکن کی قرار داد پر راجیہ سبھا میں مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان کو یہ تیقن دینا چاہتے ہیں کہ حکومت ملک کی ہر ریاست میں ہر گھر کو اور ہر صنعتی و کاروباری ادارہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہ کے اپنے عہد کی پابند ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت برقی خسارہ کے مسئل ہکو ختم کرنے کیلئے ایک سہ رخی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے ۔ وہ کوئلہ کی پیداوار میں اضافہ کرنا چاہتی ہے ‘ ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے جو مسائل ہیں انہیں حل کیا جا رہا ہے اور قابل تجدید توانائی اور سبز توانائی کی تیاری جیسے دوسرے امکانات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2012 تک سبھی گھروں کو برقی سربراہ کرنے کے خواب کی تکمیل کیلئے کوئلہ بلاکس کے الاٹمنٹ میں جو غلط طریقہ کار اختیار کیا گیا تھا اس کی وجہ سے آج ملک کو اس بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ انہیں اسی غلط پالیسی کا ورثہ ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ غلط طریقہ کار اختیار کیا گیا تھا اسی وجہ سے بیشتر کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ کے معاملات عدالتوں میں زیر تصفیہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل کی جانب سے بھی کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ میں نقائص کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اسے درپیش چیلنجس کو قبول کیا ہے اور وہ ان مسائل کو حل کرنے کیلئے کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2015 مارچ تک جو کوئی برقی پلانٹس قائم ہونے والے ہیں ان سب کو کوئلہ کے مناسب ذخائر فراہم کئے جانے چاہئیں یا انہیں کوئلہ درآمد کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے ۔ حکومت نے اپنے بجٹ میں بھی یہ وعدہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ کی پیداوار میں اضافہ کیلئے حکومت کی جانب سے ماحولیاتی اور جنگلاتی منظوریوں کے عمل میں تیزی پیدا کی جا رہی ہے ۔ اسکے علاوہ حصول اراضی کا کام تیز کیا جا رہا ہے اور دوسرے مسائل کو بھی حل کیا جارہا ہے ۔ حکومت اس سلسلہ میں ریاستوں میں قائم حکومتوں سے بھی تعاون لے رہی ہے ۔