حکومت ہند کو فرقہ وارانہ تشدد کے انسدادکیلئے قوانین وضـع کرنا چاہئے: ہیومن رائٹس واچ

نیویارک 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) صف اول کے انسانی حقوق ادارہ نے ایک کے بعد ایک قائم ہونے والی حکومتوں پر 1984 ء کے سکھ دشمن فسادات میں سینئر عہدیداروں کے کردار پر ان کے خلاف مقدمہ چلانے سے ’’قاصر‘‘ رہنے پر اُن کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی بناء پر سخت تنقید کی اور نئی حکومت سے خواہش کی کہ پولیس اصلاحات کرے اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف قوانین منظور کرے۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہاکہ 1984 ء سے ’’منظم قتل عام‘‘ میں ملوث رہنے والوں کے خلاف ہندوستان کی حکومتوں کی جانب سے کارروائی کرنے میں ناکامی سے پولیس اصلاحات اور فرقہ وارانہ تشدد قانون کی ضرورت ظاہر ہوتی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کا یہ تبصرہ کل منظر عام پر آئے گا جبکہ ہندوستان سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کی 30 ویں برسی منائے گا جنھیں اُن کے سکھ باڈی گارڈس نے قتل کردیا تھا جس کے بعد 1984 ء میں سکھ دشمن فسادات ہوئے تھے۔