پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں کے لئے انہدامی کارروائیوں سے روزگار متاثر ہوگا
حیدرآباد ۔ یکم جولائی ۔ ( سیاست نیوز) حیدرآباد کے نئے ماسٹر پلان کے متعلق اطلاعات کے باعث شہریوں بالخصوص پرانے شہر کی تجارتی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ریاست کی تقسیم کے بعد حکومت تلنگانہ نے حیدرآباد کو ترقی دینے کیلئے نئے منصوبے کا جو اعلان کیا ہے اُس کے بعد سے یہ اطلاعات پھیل رہی ہیں کہ پرانے شہر کے تجارتی علاقوں میں بھی ماسٹر پلان کا منصوبہ ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیدار اس سلسلے میں فی الحال کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں لیکن یہ بات طئے ہے کہ پرانے شہر کے تجارتی علاقوں میں سڑکوں کی توسیع کے ذریعہ پرانے شہر میں موجود تاریخی عمارتوں کو قابل دید بنانے کے اقدامات کئے جانے والے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وزارت بلدی نظم و نسق کی جانب سے دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے مختلف علاقوں بالخصوص اہم سڑکوں کا مشاہدہ کیا جارہا ہے اور نئے ماسٹر پلان کی تیاری کے سلسلے میں تبادلۂ خیال کا عمل جاری ہے ۔ حیدرآباد جوکہ مستقبل قریب میں علحدہ ضلع ہونے جارہا ہے اس ضلع کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے جو اقدامات کئے جانے والے ہیں ان میں سب سے زیادہ اہم حیدرآباد میٹرو ریل کی تکمیل کے علاوہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے آغاز اور ماسٹر پلان کے اعتبار سے سڑکوں کی توسیع شامل ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نئے ماسٹر پلان کی تیاری کی صورت میں موجودہ ماسٹر پلان کا منصوبہ کالعدم قرار دیدیا جائے گا اور نئے ماسٹرپلان پر موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے بلدیہ کو کم از کم پانچ تا آٹھ سال درکار ہوں گے ۔ پرانے شہر کے علاقوں میں فی الحال حیدرآباد میٹرو ریل کے تعمیراتی کاموں کا عملاً آغاز نہیں ہوا ہے ، اسی لئے پرانے شہر کے ماسٹر پلان پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا اور بہ آسانی نیا منصوبہ تیار کیا جاسکے گا ۔