مدارس ، مساجد ، عیدگاہوں اور مسلم قبرستانوں میں پودے لگانے کی مہم
حیدرآباد۔/5جولائی، ( سیاست نیوز) علماء و مشائخین نے حکومت کو تیقن دیا کہ وہ 8جولائی سے شروع ہونے والے ہریتا ہارم پروگرام میں مکمل تعاون کریں گے۔ دینی مدارس، مساجد، عیدگاہوں اور مسلم قبرستانوں میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کیلئے حکومت کو تجاویز پیش کی گئیں۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیو شرما نے آج ہریتا ہارم پروگرام کے سلسلہ میں علماء و مشائخین کا اجلاس طلب کیا تھا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور ڈائرکٹر سکریٹری اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور کے علاوہ ایڈیشنل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ ڈی بھنجا نے اجلاس کے انعقاد میں چیف سکریٹری سے اعانت کی۔ مختلف جماعتوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے اسلام میں شجرکاری کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق شجرکاری کی بڑی اہمیت ہے تاکہ ماحول کو آلودگی سے پاک رکھا جائے۔ علماء نے حدیث شریف کا حوالہ جس میں جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ اگر قیامت برپا ہورہی ہو اور تمہیں پودا لگانے کی نیکی کا موقع مل جائے تو فوری اس نیکی میں شامل ہوجاؤ۔ علمائے کرام نے جمعہ کے خطبوں میں شجرکاری کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کا تیقن دیا اور کہا کہ تلنگانہ میں 5000 سے زائد دینی مدارس ہیں جن کے احاطہ میں شجرکاری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ مساجد کے باہر اور قبرستانوں کی باؤنڈری میں شجرکاری کی جائے گی۔ چیف سکریٹری نے اسلام میں پسندیدہ درختوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جس پر انہیں بتایا گیا کہ کھجور، زیتون، انجیر، انار اور نیم کے درختوں کو اسلام نے ترجیح دی ہے۔ چیف سکریٹری نے تیقن دیا کہ جتنے پودوں کی ضرورت ہوگی حکومت انہیں نہ صرف فراہم کرے گی بلکہ شجرکاری کیلئے بھی عملے کا انتظام کیا جائے گا۔ معتمد صدر مجلس علمائے دکن مولانا قبول پاشاہ شطاری نے حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اقلیتوں کی بھلائی کیلئے جو فلاحی و ترقیاتی اسکیمات شروع کی گئی ہیں ان کی مکمل تائید کی جائے گی۔ انہوں نے چیف سکریٹری کو مشورہ دیا کہ وہ اوقافی اُمور پر علماء و مشائخین کے اجلاس کے وعدہ کی چیف منسٹر سے یاددہانی کریں۔ چیف منسٹر نے دو سال قبل یہ وعدہ کیا تھا۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیو شرما نے علماء و مشائخین سے ہریتا ہارم پروگرام میں تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں شجرکاری کو کافی اہمیت دی گئی ہے۔ راجیو شرما نے کہا کہ ملک بھر میں موجودہ مسائل کیلئے درختوں کو کاٹنا اہم وجہ ہے۔ بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹوتی کے سبب خشک سالی کی صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شجر کاری کا پروگرام مرحلہ وار انداز میں مستقل طور پر جاری رہے گا اور پہلے مرحلہ میں 46کروڑ پودے لگانے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہوگی تاہم ان کی نگہداشت کرنا دینی مدارس اور مساجد کے انتظامیہ کا کام ہوگا۔ علماء نے اجلاس میں کہا کہ درختوں سے اللہ تعالیٰ کی رحمت برستی ہے اور اسلام نے شجرکاری کو کافی اہمیت دی ہے۔اجلاس میں مولانا قبول پاشاہ شطاری کے علاوہ مولانا محمود پاشاہ زرین کلاہ، مولانا حامد محمد خاں امیر جماعت اسلامی تلنگانہ، حافظ محمد عثمان امام مکہ مسجد، مولانا یداللہ حسینی، مولانا باسط قادری، مفتی مستان علی، مولانا اسرار حسین، مولانا فضل اللہ قادری اور دوسروں نے شرکت کی۔