پسماندہ طبقات کے لیے تین ماہ کی توسیع ، محکمہ اقلیتی بہبود بھی مہلت میں توسیع کی خواہاں
حیدرآباد۔/3اپریل، ( سیاست نیوز) پسماندہ طبقات کیلئے بینک سے مربوط قرض پر سبسیڈی کی اجرائی سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کی مدت میں تین ماہ کی توسیع دی گئی ہے۔ پرنسپال سکریٹری بی سی ویلفیر ڈاکٹر ٹی رادھا نے اس سلسلہ میں احکامات جاری کئے۔ اقلیتوں کیلئے بھی یہ اسکیم موجود ہے لیکن حکومت نے اسکیم سے استفادہ کی مہلت صرف 15اپریل تک دی ہے۔ بی سی طبقہ کے مطابق اقلیتوں کو بھی تین ماہ کی مہلت کے حصول کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود نے مساعی کا آغاز کیا ہے۔ حیرت تو اس بات پر ہے کہ اسکیم کی نوعیت ایک ہے لیکن عمل آوری کے سلسلہ میں عہدیداروں کا اقلیتوں کے ساتھ رویہ جانبدارانہ دکھائی دے رہا ہے۔ بی سی طبقہ کو جب اسکیم سے استفادہ اور عمل آوری کیلئے تین ماہ کی مہلت دی جاسکتی ہے تو پھر اقلیتوں کو اس کا فائدہ کیوں نہیں ملنا چاہیئے۔ پرنسپال سکریٹری بی سی ویلفیر نے منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ بی سی کارپوریشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے سبسیڈی سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کو جون تک مکمل کرنے کی ہدایت دی جبکہ 31مارچ کو اسکیم کی مدت ختم ہوگئی۔ 2014-15 کے تحت اسکیم پر عمل آوری کی جارہی ہے تاہم تاخیر سے آغاز کے سبب پرنسپال سکریٹری نے بی سی کارپوریشن کو 3ماہ کی مہلت دی۔ اس مدت کے دوران نہ صرف آن لائن درخواستیں وصول کی جائیں گی بلکہ استفادہ کنندگان کا انتخاب اور انہیں سبسیڈی کی اجرائی یقینی بنائی جائے گی۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کو بھی سبسیڈی کی اسکیم پر عمل آوری کیلئے مزید تین ماہ کی مہلت دے۔ مسلسل نمائندگی کے بعد حکومت نے 15اپریل تک درخواستوں کے ادخال کی مہلت دی ہے۔ حکومت کو اس اسکیم سے اقلیتوں کو بھی مکمل استفادہ کا موقع فراہم کرنا چاہیئے۔ بتایا جاتا ہے کہ سکریٹری اقلیتی بہبود کے سلسلہ میں بہت جلد حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے سبسیڈی اسکیم پر عمل آوری کی مہلت میں تین ماہ کی توسیع حاصل کریںگے جس طرح کہ بی سی کارپوریشن کو جون تک توسیع دی گئی۔ اسکیم سے زیادہ سے زیادہ افراد کے استفادہ کو یقینی بنانے کیلئے توسیع ناگزیر ہے۔