حکومت کی سرپرستی میں مذہبی تہواروں کا اہتمام

سرکاری دفاتر کو تعطیلات سے عوام کو مشکلات، خواتین کو رعایت دینے پر مرد ملازمین ناراض
حیدرآباد۔/30ستمبر ،( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے مختلف تہواروں کو سرکاری سطح پر منانے کا فیصلہ کیا جس میں بونال اور بتکماں شامل ہیں۔ حکومت کے اس فیصلہ نے تلنگانہ کے سرکاری دفاتر میں کام کاج کو بری طرح متاثر کردیا ہے۔ سرکاری سطح پر سارے تلنگانہ میں بتکماں تہوار 23ستمبر تا یکم اکٹوبر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں تمام محکمہ جات کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے ہر دفتر میں بتکماں پروگرام کا ان ایام میں باقاعدگی کے ساتھ اہتمام کریں۔ حکومت نے اس فیسٹول میں خاتون عہدیداروں اور ملازمین کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے ان ایام میں انہیں دفاتر سے دو گھنٹے قبل یعنی 3بجے روانگی کی اجازت دی ہے۔ اس سلسلہ میں پرنسپال سکریٹری اجئے مشرا کی جانب سے تمام محکمہ جات، کارپوریشنوں اور دیگر سرکاری اداروں کو باقاعدہ سرکولر جاری کرتے ہوئے خاتون ملازمین کو 3بجے دفتر سے جانے کی اجازت دینے کی ہدایت دی گئی۔ فیسٹول کے آغاز سے تمام سرکاری دفاتر میں خواتین 3بجے اپنے مقررہ ذمہ داریوں کو ترک کرتے ہوئے دفتر سے روانہ ہورہی ہیں۔ کئی دفاتر میں روزانہ شام میں بتکماں پروگرام منعقد کیا جارہا ہے۔ سرکاری دفاتر میں خدمات انجام دینے والے مرد ملازمین خواتین کو دی گئی اس رعایت سے ناخوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ تمام ملازمین کو یہ رعایت دی جانی چاہیئے تھی تاکہ مرد ملازمین بھی اپنے مکانات پہنچ کر گھروالوں کے ساتھ اس پروگرام کا اہتمام کرسکیں۔ سرکاری دفاتر کو مختلف کاموں سے رجوع ہونے والے افراد کو بھی مایوسی کا سامنا ہے کیونکہ ہر دفتر میں عوام کو یہی جواب مل رہا ہے کہ وہ اپنے مسائل کیلئے دسہرہ کے بعد رجوع ہوں۔ اگرچہ بتکماں فیسٹول یکم اکٹوبر تک ہوگا لیکن اس کے بعد دسہرہ اور عیدالاضحی کی تعطیلات آرہی ہیں۔ کئی ملازمین اور عہدیداروں نے ان تعطیلات کو ملاکر طویل رخصت حاصل کرلی ہے۔ اس طرح تلنگانہ تہذیب کے تحفظ کے نام پر سرکاری سطح پر فیسٹول کا اہتمام اور ملازمین کو جلد جانے کی رعایت سے سرکاری دفاتر میں کام کاج متاثر ہوا ہے۔رمضان المبارک کے دوران مسلم ملازمین کو ایک گھنٹہ قبل دفتر سے جانے کی اجازت دی جاتی ہے لیکن بتکماں کیلئے دو گھنٹے قبل جانے کی اجازت دی گئی۔ حکومت نے اس فیسٹول کیلئے تقریباً 100کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا اور ہر ضلع کیلئے 10کروڑ روپئے جاری کئے گئے۔ واضح رہے کہ رمضان المبارک کے انتظامات کے سلسلہ میں حکومت نے 5کروڑ روپئے مختص کئے تھے لیکن ابھی تک شہر اور کئی اضلاع میں مساجد اور عیدگاہوںکیلئے یہ رقم تقسیم نہیں کی جاسکی۔ سکریٹریٹ میں جہاں ایک ہی احاطہ میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے سرکاری دفاتر موجود ہیں وہاں تلنگانہ ملازمین کی جانب سے روزانہ 3بجے سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ بتکماں پروگرام کے انعقاد سے تلنگانہ سکریٹریٹ کے عہدیداروں کو کام کاج میں دشواری کا سامنا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ آندھرا پردیش حکومت کے وزراء اور اعلیٰ عہدیدار 3بجے کے بعد اپنے دفتر میں کوئی سرکاری کام کاج انجام دینے کے موقف میں نہیں ہیں کیونکہ سکریٹریٹ کا سارا علاقہ بتکماں پروگرام کے لاؤڈ اسپیکر سے گونج جاتا ہے۔