حکومت کی خودروزگار اسکیم، ادخال درخواست کی تاریخ میں توسیع

حیدرآباد۔/16جنوری، ( سیاست نیوز) ریاستی حکومت نے خود روزگار اسکیم کے تحت اقلیتوں اور دیگر کمزور طبقات کیلئے شروع کی گئی نئی اسکیم سے استفادہ کی تاریخ میں 21جنوری سے 31جنوری تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے تاہم اسکیم سے استفادہ کیلئے عمر کی حد میں اضافہ کی تجویز کو قبول نہیں کیا گیا۔ خودروزگار اسکیم پر عمل آوری کا جائزہ لینے کیلئے آج چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی کے پاس اجلاس منعقد ہوا جس میں اقلیتی بہبود کے علاوہ بی سی، ایس سی، ایس ٹی، ویمنس اور معذورین سے متعلق کارپوریشنوں کے عہدیداروں اور محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ حکومت نے 31ڈسمبر کو جی او ایم ایس 101جاری کرتے ہوئے خودروزگار اسکیم کے تحت 1708 کروڑ روپئے بطور سبسیڈی جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اجلاس میں تجویز پیش کی کہ درخواستوں کے ادخال کیلئے تاریخ میں توسیع کی جائے کیونکہ سابقہ احکامات کے تحت 21جنوری آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے اور عوام ابھی تک اس اسکیم سے بہتر طور پر واقف نہیںہوئے ہیں۔ سید عمر جلیل نے اقلیتوں کیلئے اس اسکیم سے استفادہ کی اہلیت کی عمر کی حد کو 40 سال سے بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے تحت غریب اقلیتوں کو چھوٹے کاروبار کے حصول کیلئے فی کس 30ہزار روپئے سبسیڈی فراہمی سے متعلق سابقہ اسکیم سے استفادہ کیلئے عمر کی حد 18تا55سال مقرر کی گئی تھی۔

تاہم نئی اسکیم کے تحت عمر کی حد کو گھٹا کر 21سے 40سال کردیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپئے تک کے یونٹ کیلئے 50فیصد یعنی 50ہزار روپئے سبسیڈی فراہم کی جائے گی اور سبسیڈی کی اعظم ترین حد ایک لاکھ روپئے مقرر کی گئی ہے جو کہ دو لاکھ کے یونٹ پر ہوگی۔ حکومت کی جانب سے عمر کی حد میں اضافہ کرنے سے انکار کے سبب پرانی اسکیم کے تحت درخواست دینے والے کئی امیدواروں کو نقصان ہوگا۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود نے حکومت سے خواہش کی تھی کہ وہ سابقہ اسکیم کے تحت دی گئی درخواستوں کی منظورہ 30کروڑ روپئے کی رقم جاری کرنے کی اجازت دے تاکہ چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو 30ہزار سبسیڈی کے تحت فائدہ ہوسکے۔ تاہم حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی اور پرانی اسکیم کی جگہ نئی اسکیم پر عمل آوری کی ہدایت دی۔ بتایا جاتا ہے کہ نئی اسکیم کے قواعد کے تحت عمر کی حد میں کمی کے باعث تقریباً 20کروڑ روپئے مالیتی درخواستوں کو نامنظور کردیا گیا تھا۔ ان کی جگہ نئے قواعد کے تحت درخواستیں قبول کی جائیں گی۔ نئی اسکیم کے تحت 100کروڑ روپئے 26618 استفادہ کنندگان میں تقسیم کرنے کی تجویز ہے۔

اقلیتی فینانس کارپوریشن نے پرانی اسکیم کے تحت تاحال 11.14کروڑ روپئے جاری کردیئے ہیں۔ سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے منظورہ 100کروڑ روپئے میں سے تاحال 50کروڑ روپئے اقلیتی فینانس کارپوریشن کو جاری کئے گئے۔ اسی دوران اسپیشل سکریٹری سید عمر جلیل نے نئی اسکیم کے تحت درخواستوں کے اہل اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ اضلاع میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ایکزیکیٹو ڈائرکٹرس کے پاس درخواستیں داخل کریں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ وقت کم ہے لہذا اقلیتوں کو اس اسکیم سے استفادہ میں سرعت کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے اقلیتی عوامی نمائندوں، سیاسی اور غیر سیاسی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسکیم سے بھرپور استفادہ کیلئے مستحق افراد میں شعور بیداری کی مہم چلائیں۔