میڈیا میں صرف مقامی جماعت کے بیان کی اشاعت ، چیف منسٹر کے سی آر سے وزراء اور ارکان اسمبلی کی ملاقات
حیدرآباد۔ 28 ۔ مارچ ( سیاست نیوز) برسر اقتدار ٹی آر ایس پارٹی اور حکومت میں حلیف جماعت مجلس کے رویہ سے ناراضگی کی اطلاعات ملی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دنوں اسمبلی میں حلیف جماعت کے فلور لیڈر کی جانب سے حکومت کے خلاف سخت الزامات عائد کرنے سے کئی وزراء اور ارکان اسمبلی نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے شدید جذبات کا اظہار کیا اور چیف منسٹر سے خواہش کی کہ وہ حلیف جماعت کے ساتھ اپنے نرم رویہ پر از سر نو غور کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے بعد کئی وزراء اور ارکان اسمبلی نے چیف منسٹر سے مجلس کے فلور لیڈر کی شکایت کی اور کہا کہ حکومت کے نرم رویہ اور اہم امور میں مثبت فیصلوں کو کمزوری تصور کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں پولیس لاٹھی چارج مسئلہ پر مجلس نے اہم اپوزیشن کانگریس کے ساتھ احتجاج کیا اور ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کی ۔ اس موقع پر حکومت کو مخالف دلت قرار دیتے ہوئے بی جے پی کے اشارہ پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ اس مسئلہ پر چیف منسٹر اور فلور لیڈر کے درمیان لفظی تکرار ہوئی۔ بعد میں اگرچہ فلور لیڈر نے حکومت اور چیف منسٹر کی ستائش کی لیکن وزراء اور ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ میڈیا میں مقامی جماعت کی جانب سے حکومت کے خلاف دیا گیا بیان شائع ہوا ہے ۔ اسمبلی کی راست کارروائی کے سبب عوام نے اکبر اویسی کے مخالف حکومت بیانات کا مشاہدہ کیا، جس سے حکومت کی ساکھ متاثر ہوسکتی ہے۔ حلیف جماعت ہوتے ہوئے اپوزیشن کا ساتھ دینا اورحکومت کیلئے مشکلات پیدا کرنا باعث حیرت ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر خود بھی مجلس کے اس رویہ سے نالاں ہیں کیونکہ گزشتہ اسمبلی اجلاس میں کے ٹی آر سے اکبر اویسی کی لفظی تکرار ہوئی تھی۔ وزراء اور ارکان اسمبلی نے چیف منسٹر سے اپیل کی کہ وہ حلیف جماعت کے تعلق سے اپنے موقف کا از سر نو جائزہ لیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حلیف جماعت کو ہر مسئلہ پر حکومت کا تحفظ کرنا چاہئے اور وہ تعمیری تجاویز پیش کرسکتی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں ڈپٹی میئر کا عہدہ نہ دیئے جانے پر مقامی جماعت ناراض ہے اور وہ اسمبلی میں حکومت کو مشکلات پیدا کرتے ہوئے اسٹینڈنگ کمیٹی بلدیہ پر نظر جمائے ہوئے ہیں۔ ٹی آر ایس ارکان کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں اہم مواقع پر مخالف حکومت موقف اختیار کرتے ہوئے میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش افسوسناک ہے۔ موجودہ صورتحال میں کانگریس پارٹی اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح مقامی جماعت کو ٹی آر ایس سے دور کیا جائے تاکہ حکومت کو اسمبلی اور اس کے باہر گھیرنے میں مدد ملے۔