جنیوا۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت شام کا وفد ایک دن تاخیر سے کل جنیوا پہنچے گا اور راست امن مذاکرات میں اپوزیشن کے ساتھ بات چیت میں شامل ہوگا۔ شام کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار پر اس کا انکشاف کیا۔ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ یہ تاخیر حکومت کی ناراضگی کی عکاسی کرتی ہے۔ صدر شام بشارالاسد پوری مدت کیلئے صدارت سے علحدہ ہونے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ امن مذاکرات حکومت اور شامی اپوزیشن کے دوران سوئٹزرلینڈ کے شہر میں آج سے شروع کرے گی۔ اپوزیشن کا وفد کل جنیوا پہنچ چکا ہے جبکہ گذشتہ ہفتہ امن مذاکرات کا اعلان شائع کیا گیا تھا۔ حکومت شام نے کہا تھاکہ وہ غیرمشروط مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر اسٹافن ڈی میسورا نے کہا کہ وہ اس بات کی توثیق کرسکتے ہیں کہ انہیں حکومت شام سے ایک پیغام وصول ہوچکا ہے جس میں کہا گیا ہیکہ حکومت کا وفد کل جنیوا پہنچے گا۔ شام کی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے دمشق میں کہا کہ وفد کل سے شروع ہونے والے امن مذاکرات میں حصہ لے گا۔ وفد کی قیادت بشر جعفری کریں گے جو اقوام متحدہ میں شام کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سابقہ مذاکرات میں ایک بات پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا اور وہ صدر بشارالاسد کا مستقبل تھا۔ اپوزیشن کا موقف یہ تھا کہ بشارالاسد کو اپنے عہدہ سے عبوری مدت کیلئے علحدہ ہوناچاہئے اور 7 سالہ خانہ جنگی کے بعد ملک سے کسی دوسرے ملک منتقل ہوجانا چاہئے