حیدرآباد۔23 جون ( سیاست نیوز) حیدرآباد کی پہچان مانی جانے والی موسیٰ ندی کا تحفظ تلنگانہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہوگی اس کے علاوہ موسیٰ ندی کے اطراف واکناف میں واقعہ بستیوں کے علاوہ دیگر سلم علاقوں کو بنیادی سہولتوں سے آراستہ کرنے کے لئے بھی نئی حکومت کا سنجیدہ رویہ ضروری ہے۔ ٹی پی ایف نائب صدر واسٹیٹ کوآرڈینٹر مسٹر ایم ویدا کمار تلنگانہ پرجافرنٹ حیدرآباد کی پہلی مہاسبھا سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ جنرل سکریٹری ٹی پی ایف ثناء اللہ خان‘ این کرشنا‘ مدی لیڈی‘ جنرل سکریٹری ٹی پی ایف گریٹر حیدرآباد جیا کے علاوہ پروفیسر انور خان تروپتی یادیہ اور دیگر نے بھی اس مہاسبھا سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے مسٹرویدا کمار نے کہاکہ موسیٰ ندی جو ایک عظیم اور قدیم تاریخی اہمیت رکھتے ہے آندھرائی حکمرانوں اور صنعت کاروں کی سازشوں کاسبب تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ موسیٰ ندی کے سابق موقف کی بحالی ناصرف موسیٰ ندی کے ساتھ انصاف کے مترادف ہوگا بلکہ شہر حیدرآباد کی قدیم تاریخ کا احیاء بھی ثابت ہوگا۔مسٹر ویدا کمار نے حیدرآباد کے تمام سلم بستیوں میںبنیادی سہولتوں کی فراہمی پر بھی زوردیا۔ انہوں نے کہاکہ آندھرائی قائدین اور سرمائیداروں نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے ان علاقوں کو ترقی دی جہاں پروہ رہتے اور بستے ہیںجبکہ ترقی یافتہ علاقوں کے اطراف واکناف میںایسی کئی بستیاں موجود ہیں جو بنیادی سہولتوں سے مکمل طورپر محروم ہیں۔ مسٹر ویدا کمار نے کہاکہ نئی حکومت سب سے پہلے حیدرآباد کی سلم بستیوں میںسمنٹ روڈ‘ بہتر ڈرینج سسٹم‘ اور پینے کے پانی کی فراہمی کا موثر انتظام‘ مفت تعلیمی وطبی سہولتوں فراہم کرے تاکہ سلم علاقوں میں زندگی گذار رہے لوگوں کے اندرپائی جانے والے احساس کمتری کو دور کیاجاسکے۔مسٹر ویدا کمار نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر رائو کے اس اعلان کو قابلِ ستائش قراردیا جس میںچیف منسٹر تلنگانہ نے میٹروریل کو حسب ضرورت زیر زمین لے جانے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے اس اقدام سے تلنگانہ کے قیمتی وتاریخی کے ورثہ کا تحفظ ممکن ہے۔ ثناء اللہ خان نے مہاسبھا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد آندھرائی سرمائیداروں کی سازشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں اب بھی کئی ایسے محکمے ہیں جس پر آندھرائی عہدیداروں کا غلبہ ہے جو تلنگانہ کی عوام کے ساتھ ناانصافیوں کا سبب بن رہا ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ علاقائی بنیادوں پر تقررات اور تبادلوں میںتاخیرسے پیدا ہونے والی صورتحال کی تمام تر ذمہ دار ی مرکزی حکومت پر عائد ہوگی۔ اس موقع پر تلنگانہ پرجافرنٹ گریٹر حیدرآباد کی نئی کمیٹی کا بھی اعلان کیاگیا۔ اور جناب منیر الدین مجاہد کو صدراور جیا کو جنرل سکریٹری برقرار رکھتے ہوئے پانچ نائب صدور کے ناموں کا اعلان کیاگیا جن میںحافظ متین کا نام قابلِ ذکر ہے۔ جنرل سکریٹری میںاسلم عبدالرحمن خان‘ بھوپال اور ستیش کے نام قابلِ ذکر ہیں۔