حکومت تلنگانہ کے واٹر گرڈ پروگرام میں بے قاعدگیوں کے الزامات کی تردید

ڈگ وجئے سنگھ کو الزامات کے ثبوت پیش کرنے کا چیلنج ، کے ٹی راما راؤ وزیر پنچایت راج کا ردعمل
حیدرآباد۔/3اپریل، ( سیاست نیوز) وزیر پنچایت راج و انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ حکومت کے واٹر گرڈ پروگرام میں بے قاعدگیوں سے متعلق کانگریسی قائد ڈگ وجئے سنگھ کے الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے ڈگ وجئے سنگھ کو چیلنج کیا کہ وہ بے قاعدگیوں کے الزامات کے حق میں ثبوت پیش کریں۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ میں ایک خاندان کی حکومت سے متعلق الزامات کو بھی مضحکہ خیز قرار دیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ کسی ثبوت کے بغیر حکومت کے واٹر گرڈ پروگرام پر تنقید کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 60برسوں میں ملک کی کسی بھی ریاست میں اس طرح کی منفرد اسکیم کا آغاز نہیں کیا گیا جس کے تحت ہر گھر کو صاف پینے کا پانی سربراہ کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم پر عمل آوری کیلئے ابھی ٹنڈرس طلب کئے گئے لیکن ڈگ وجئے سنگھ نے الزام عائد کیا کہ پائپ کمپنیوں سے کمیشن حاصل کیا جارہا ہے۔ ڈگ وجئے سنگھ چیف منسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں انہیں کم ازکم اس طرح کے بے بنیاد الزامات سے گریز کرنا چاہیئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پانی کی سربراہی پائپ لائن کے بغیر کی جاسکتی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کے ہر گھر کو پائپ لائن کے ذریعہ پانی کی سربراہی کا عزم کیا ہے اور اس مشن کی عدم تکمیل کی صورت میں ووٹ کیلئے رجوع نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی بھلائی سے متعلق اس منفرد اسکیم کو نشانہ بناتے ہوئے ڈگ وجئے سنگھ نے دراصل اپنی معلومات میں کمی کا ثبوت دیا ہے۔ انہیں چاہیئے کہ وہ کانگریس قائدین کی جانب سے لکھی گئی تحریر کو پڑھنے سے پہلے اس پر از سر نو غور کریں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ اگر واٹر گرڈ پروگرام میں کمیشن حاصل کیا جارہا ہے تو کیا سابق میں کانگریس حکومت نے پنچایت راج کے تحت جو بھی پراجکٹ مکمل کئے کیا اس سلسلہ میں کمیشن حاصل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کانگریس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جل یگنم اسکیم کے نام پر بے قاعدگیاں کانگریس دور حکومت میں کی گئیں۔ اسکامس کا دوسرا نام کانگریس پارٹی ہے اور ملک بھر میں کئی اسکامس کیلئے کانگریس ذمہ دار ہے۔ آندھرا پردیش میں کئی آئی اے ایس عہدیدار اسکام کے سبب جیل جاچکے ہیں اور اس دور کے کئی وزراء ابھی بھی سی بی آئی تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔ کمیشن حاصل کرنے کی روایت کانگریس کی رہی ہے جبکہ ٹی آر ایس حکومت مکمل شفافیت کے ساتھ اسکیم پر عمل آوری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں غرق ہوچکی ہے اسے دوسروں پر تنقید کا کوئی حق نہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ اسکیم سے متعلق تفصیلی پراجکٹ رپورٹ وہ ڈگ وجئے سنگھ کو روانہ کرنے کیلئے تیار ہیں تاکہ وہ اس میں خامیوں کی نشاندہی کریں۔ جب تک پراجکٹ رپورٹ تیار نہیں کی جاتی اس وقت تک کوئی بھی ادارہ اسکیم کیلئے قرض جاری نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ نلگنڈہ میں فلورسیس کے سبب ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے جس کے لئے کانگریس پارٹی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے ڈگ وجئے سنگھ کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہو تو وہ اپنے الزامات کے حق میں ثبوت پیش کریں ورنہ تلنگانہ عوام الزامات کوبرداشت نہیں کرے گی۔ خاندانی حکمرانی سے متعلق الزامات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کم از کم کانگریس پارٹی کو اس طرح کے الزامات سے گریز کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی روایت کانگریس پارٹی کی ہے جبکہ کے سی آر کے ارکان خاندان نہ صرف تحریک سے وابستہ رہے بلکہ عوام نے انہیں منتخب کیا ہے۔