نصف شب سے تلنگانہ کے گاڑیوں سے ٹیکس کی وصولی کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 25 اپریل (سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 25 اپریل کی نصف شب سے تلنگانہ کے گاڑیوں سے آندھراپردیش میں داخلہ ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کو اس فیصلے سے 50 کروڑ روپئے کی زائد آمدنی کا امکان ہے۔ حکومت آندھراپردیش نے جی او 22 جاری کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے، جس سے حیدرآباد کے بشمول تلنگانہ کے تمام اضلاع سے آندھراپردیش میں آمدورفت کی تمام گاڑیوں سے انٹری فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہیکہ تقسیم ریاست بل کا حوالہ دیتے ہوئے تلنگانہ حکومت نے آندھراپردیش کی گاڑیوں سے تلنگانہ میں داخلہ ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کی حکومت آندھراپردیش کے علاوہ سیاسی جماعتوں اور خانگی موٹر وہیکل اسوسی ایشن نے مخالفت کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ ہائیکورٹ نے ٹیکس وصول کرنے کے فیصلہ کی مخالفت نہیں کی مگر علحدہ اکاونٹ کھولتے ہوئے انٹری ٹیکس کی رقم اس میں جمع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ خانگی آپریٹرس نے ہائیکورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔ تاہم اس عرضی کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اس مسئلہ پر جلد از جلد فیصلہ کرنے کا ہائیکورٹ کو مشورہ دیا تھا۔