حکومت تلنگانہ کے اکاؤنٹ سے رقم کی منہائی

آر بی آئی پر اے پی تنظیم جدید قانو ن کی خلاف ورزی کا الزام
حیدرآباد 27 جون ( پی ٹی آئی ) حکومت لنگانہ نے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی سے خواہش کی ہے کہ وہ ریزرو بینک آف انڈیا کو ہدایت دے کہ ریاستی حکومت کے اکاؤنٹ میں 1,274.21 کروڑ روپئے کریڈٹ واپس جمع کروائے ۔ ریاستی حکومت نے الزام عائد کیا کہ ریزرو بینک نے انکم ٹیکس محکمہ کی ایما پر غیر قانونی طور پر منتقل کردئے ہیں۔ ریاستی وزیر آئی ٹی و پنچایت راج مسٹر کے ٹی راما راؤ نے اس سلسلہ میں دہلی میں ارون جیٹلی کو ایک نمائندگی حوالے کی ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے اے پی تنظیم جدید قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور ریاستی حکومت کو قبل از وقت کوئی اطلاع دئے بغیر یہ رقم منتقل کردی ہے ۔ یہ رقم انکم ٹیکس محکمہ کی جانب سے آندھرا پردیش بیویریجس کارپوریشن سے کئے گئے ٹیکس مطالبہ کے ضمن میں طلب کی گئی تھی جب ابھی ریاست تقسیم نہیں ہوئی تھی ۔ محکمہ انکم ٹیکس کا استدلال تھا کہ ریاستی حکومت کی کمپنی سال 2012 – 13 اور سال 2013 – 14 کیلئے جملہ 2,939 کروڑ روپئے ٹیکس واجب الادا ہے ۔ اے پی بیویریجس کارپوریشن دیسی ساختہ بیرونی شارب کی ہول سیل تجارت کرتی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کا استدلال ہے کہ یہ کارپوریشن نویں شیڈول میں آتی ہے اور ابھی اس کی تلنگانہ و آندھرا پردیش کے مابین تقسیم عمل میں نہیں آئی ہے ۔ ارون جیٹلی کو پیش کی گئی یادداشت میں کہا گیا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے حکومت تلنگانہ کے اکاؤنٹ سے یہ رقم غیر قانونی طور پر منہا کرلئے جانے کے نتجہ میں ریاست کو شدید معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے مرکز سے خواہش کی کہ یہ رقم ریاستی حکومت کے اکاؤنٹس میں واپس جمع کروانے ہدایت دی جائے ۔