این سی آر بی کی کرائم رپورٹ میں انکشاف ، محمد علی شبیر کا ادعا
حیدرآباد ۔ 20 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : قائد اپوزیشن مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ حکومت کی غفلت سے تلنگانہ میں کسانوں کے خود کشی واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی اس موقع پر کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل مسٹر پی سدھاکر ریڈی بھی موجود تھے ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو ( این سی آر بی ) کی جانب سے کسانوں کی اموات پر جاری کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی اموات میں تلنگانہ کو سارے ملک میں دوسرا مقام حاصل ہوا ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت کی غفلت اور کوتاہیوں سے 2014 کے دوران تلنگانہ میں 898 کسان اور 449 زرعی مزدوروں نے خود کشی کی ہے ۔ مختلف تہواروں پر چیف منسٹر کروڑہا روپئے خرچ کررہے ہیں مگر کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے مایوسی اور نقصانات سے دوچار کسان خود کشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں کسانوں کے قرض معاف کرنے کے وعدے کو پورا نہیں کیا گیا گذشتہ سال 25 فیصد قرض معاف کیا گیا جاریہ سال صرف 12.5 فیصد قرض ہی معاف کیا گیا ۔ کسانوں کے مسائل کو کانگریس پارٹی اسمبلی اور کونسل کے اجلاس میں موضوع بحث بنائے گی ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مشورہ دیا کہ وہ کسانوں کو خود کشیاں کرنے سے روکنے کے لیے ماہرین کی خدمات سے استفادہ کریں ۔ چیف منسٹر تلنگانہ ہر معاملے میں تلنگانہ ملک بھر میں نمبرون ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ مگر ( این سی آر بی ) کی رپورٹ منظر عام پر آتے ہی حکومت کی قلعی کھل گئی اگر چیف منسٹر اسی طرح خواب غفلت میں رہیں تو کسانوں کی خود کشی معاملہ میں تلنگانہ کو سارے ملک میں نمبرون مقام حاصل ہوجائے گا ۔۔